capitalism

کمیونزم ، کیپٹلزم اور سوشلزم کے درمیان فرق

معیشت یا اقتصادیات انسانی سماج کے اہم ترین جزو رہے ہیں. تاریخ نے معاشی اعتبار سے مختلف نظریات کے ظہور کا مشاہدہ کیا جنہوں نے دنیا کے سماجی ڈھانچے کو بدل کر رکھ  دیا۔ جدید دورمیں مکمل سرمایہ داری نظام (کیپیٹلزم) ابھرا  جبکہ  کہ 19ویں اور 20ویں صدی کے درمیانی عرصے میں کمیونزم اور سوشلزم کا ظہور ہوا۔ تینوں نظریات نے دنیا کو نئی شکل دی اور سماجی، اقتصادی اور سیاسی ڈھانچے میں گہری تبدیلیوں کا آغاز کیا۔ کمیونزم ، کیپٹلزم اور سوشلزم  کے درمیان فرق کو سمجھنا ان انقلابی نظریات کی وضاحت کے لیے ضروری ہے۔

کمیونسٹ نظام (Communism)

کمیونزم کی ابتدا فرانسیسی لفظ کمیونزم سے ہوئی ہے جس کا مطلب ہے “کمیونٹی کے لیے”۔ یہ نظام معاشی وسائل، پالیسیوں اور ذرائع پیداوار کی ریاستی ملکیت کی حمایت کرتا ہے۔ مزید برآں، کمیونزم نجی ملکیت کی موجودگی کی نفی کرتا ہے. یہ نظام انقلابی طریقے سے قائم کیا گیا تھا۔ کمیونزم کو ایک نظریے کے طور پر کارل مارکس اور فریڈرک اینگلز کی تحریروں سےعلمی وسعت ملی۔ اس نظام کو اشتراکیت بھی کہا جاتا ہے.

یہ بھی پڑھیں: سوشلزم اور اسلام : معیشت کا تقابلی جائزہ

کمیونزم کی خصوصیات

١. یہ معاشی وسائل اور پیداوار کے ذرائع پر ریاستی کنٹرول کو فروغ دیتا ہے۔

٢. معاشی پالیسیوں کے معاملے میں مکمل ریاستی مداخلت کا حامی ہے۔

٣. یہ ایک جامد معاشی نظام ہے جس میں نجی پیداوار یا ملکیت کا تصور نہیں.

٤. کمیونزم کا عام طور پر مقصد انقلاب یا آمرانہ حکومتوں کے ذریعے ایک کمیونسٹ مساوی نظام قائم کرنا ہے.

آرٹیکل: کاروباری سرگرمی, معاشی مسئلہ ،پیداوار اور سیکٹرز

سرمایہ دارانہ نظام (Capitalism)

سرمایہ داری نظام ایک معاشی نظریے کے طور پر درج ذیل اصولوں پر مشتمل ہے.

١. آزاد تجارت

٢. آزاد مارکیٹ

٣. منافع کا حصول

٤. وسائل اور پیداوار کے ذرائع کا نجی کنٹرول

٥. صنعت کار اورمزدور پر مبنی پیداواری تعلقات

 سرمایہ داری نظام کا ظہور تین مراحل سے گزرا۔

١. تجارتی سرمایہ داری

٢. صنعتی سرمایہ داری

٣. مالیاتی یا سامراجی سرمایہ داری

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں معاشی استحکام ۔ بنیادی اقدامات (تعلیمات نبوی ﷺ کی روشنی میں)

سرمایا دارانہ نظام دھیرے دھیرے آزاد تجارت اور laissez-faire  کے نظریات پر مبنی عالمی سرمایہ داری نظام میں تبدیل ہو گیا جسے Neoliberalism بھی کہا جاتا ہے. یہی نظام جدید دور میں نافذ العمل ہے جس کا ہم آج سامنا کر رہے ہیں۔

سرمایہ دارانہ نظام کی خصوصیات

١. یہ دولت اور ذرائع پیداوار کے نجی افراد کے ہاتھوں میں ارتکاز کے حق میں ہے۔

٢. یہ نظام ریاستی مداخلت کے حق میں نہیں ہے کیونکہ یہ laissez-faire کے آئیڈیل کی پیروی کرتا ہے۔

٣. یہ ایک متحرک معاشی نظام ہے جس میں نجی پیداوار اور ملکیت پہ کوئی پابندی نہیں.

٤. سرمایہ داری نظام جمہوری اور لبرل نظریات کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور ایک آزاد معاشرہ، معیشت اور مارکیٹ کی تشکیل  کو فروغ دیتا ہے۔

کتاب: Capitalism’s Achilles Heel

 (Socialism) سوشلسٹ نظام

سوشلزم سرمایہ داری کے تحت بیان کردہ نجی ملکیت کے برعکس عوامی، اجتماعی، یا کوآپریٹو کی شکل میں ذرائع پیداوار کی اجتماعی اور سماجی ملکیت کی حمایت کرتا ہے۔ یہ معیشت اور پیداوار پہ زیادہ حد تک حکومتی کنٹرول کے حق میں ہے۔ یہ نظام حکومت کو دولت کی منصفانہ تقسیم اور سب کے لیے مساوی مواقع کو یقینی بنانے کے لیے سماجی بہبود کے اقدامات کے لیے ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ تاہم یہ کمیونزم کے مقابلے میں ایک وسیع تر تصور ہے کیونکہ یہ جمہوری سیٹ اپ میں کام کرتا ہے۔

یہ  بھی پڑھیں: سوشلزم کی تعریف اور خصوصیات

سوشلسٹ نظام کی خصوصیات

١. یہ نظام اقتصادی وسائل پر معقول حدود کے اندر ریاستی کنٹرول پر زور دیتا ہے۔

٢. اس نظام میں ریاستی مداخلت کے ساتھ ساتھ نجی ملکیت کی کچھ گنجائش بھی موجود ہے جب تک کہ نجی طبقہ معاشی وسائل کی منصفانہ تقسیم کی پیروی کرے۔

٣. یہ ایک لچکدار معاشی نظام ہے جو حکومت وقت کے کنٹرول میں کام کرتا ہے.

٤. ضروری نہیں کہ سوشلزم کا مقصد کمیونسٹ نظام کا قیام ہو۔ یہ سرمایہ دارانہ نظام کے اصولوں کے ساتھ بھی موجود ہو سکتا ہے. اس نظام کے تحت ایک مخلوط معیشت پیدا ہو سکتی ہے۔

کتاب: سوشلسٹ روایت: موسیٰ سے لینن تک

خلاصہ

کمیونزم، سرمایہ داری، اور سوشلزم وہ نظریات ہیں جو معاشرے میں سماجی، اقتصادی اور سیاسی ڈھانچے کی تشکیل کرتے ہیں۔ چونکہ ان کے نظریے، پالیسیوں اور اعمال میں ٹھیک ٹھاک اختلافات ہیں، اس لیے اشتراکیت، سرمایہ داری اور سوشلزم کے درمیان فرق کو سمجھنا ضروری ہے۔ مختصراً یہ کہ:

١. کمیونزم پیداوار اور وسائل کے تمام ذرائع پر مکمل حکومتی کنٹرول کی وکالت کرتا ہے۔

٢. سوشلزم ریاستی کنٹرول کی لچکدار شکلوں پر عمل کرتا ہے۔

٣. سرمایہ داری نظام ریاستی مداخلت کے بغیر آزاد معیشت اور آزاد منڈی کا حامی ہے۔

کمیونسٹ نظام بیسویں صدی کے تقریبا نصف عرصے تک روس اور دیگر کئی ممالک میں نافذ رہا لیکن موجودہ دور میں یہ نظام اپنی اصلی شکل میں کسی بھی ملک میں موجود نہیں. دنیا کے زیادہ تر ممالک میں سرمایاداری نظام اپنی پوری طاقت کے ساتھ پنجے گاڑ چکا ہے. البتہ چین اور کوریا سمیت کچھ دیگر اہم ممالک میں سوشلزم اپنی چیدہ چیدہ خصوصیات کے ساتھ کامیابی سے چل رہا ہے .

مزید پڑھیں

کتاب: The Communist Manifesto

لاگت کی جانچ پڑتال (Cost Audit)-وسائل کے بہترین استعمال اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ناگزیر

بزنس ماڈل سے کیا مراد ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں