Feature image for a blog post, split into two contrasting scenes. On the left, a joyful freelancer works in a bright, plant-filled home office, using a laptop on a tidy desk with a coffee cup. On the right, a stressed freelancer is surrounded by clutter and paperwork in a dimly lit, chaotic workspace. freelancing advantages and challenges

فری لانسنگ کے فائدے اور نقصانات: ایک جامع جائزہ

اگر آپ  دوسروں کے پاس ملازمت کرنے کے بجاۓ  اپنے لیے کام کرنے کی خواہش رکھتے ہیں یا اپنے کیریئر میں نئی راہیں تلاش کرنا چاہتے ہیں تو فری لانسنگ آپ کے لیے ایک مفید آپشن ہو سکتا ہے. خاص طور پر اگر آپ جدت پسند ہیں اور کام کے نئے طریقے اپنانا چاہتے ہیں۔ فری لانسنگ آپ کو آزادی اور نئے مواقع فراہم کر سکتی ہے لیکن کبھی کبھی یہ چیلنجنگ بھی ہو سکتی ہے۔ 

اس مضمون میں ہم فری لانسنگ کے فائدے اور مشکلات کا جائزہ لیں گے تاکہ آپ یہ فیصلہ کر سکیں کہ ایک خود روزگار فری لانسر بننا آپ کے لیے مناسب ہے یا نہیں۔

فائدہ: آزادی اور لچک

فری لانسنگ کے سب سے بڑے فوائد میں سے ایک آزادی اور لچک ہے۔ آپ اپنے لیے کام کرتے ہیں، اس لیے آپ اپنا شیڈول ترتیب دے سکتے ہیں، جہاں سے چاہیں کام کر سکتے ہیں، اور وہ پروجیکٹس منتخب کر سکتے ہیں جن پر آپ کام کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے فری لانسرز کے لیے ضروری چیک لسٹ

یہ بہت سے لوگوں کے لیے ایک بڑا فائدہ ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو اپنے کام اور ذاتی زندگی میں توازن تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس چھوٹے بچے ہیں، تو آپ اپنے کام کے اوقات کو ان کے اسکول کے شیڈول کے گرد ترتیب دے سکتے ہیں۔ اگر آپ سفر کرنا پسند کرتے ہیں تو آپ دنیا میں کہیں سے بھی کام کر سکتے ہیں۔ اور اگر آپ کسی خاص منصوبے پر کام کرنے کے بارے میں پرجوش ہیں تو آپ اسے منتخب کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

گھر سے کام کرنے کا ایک اور بڑا فائدہ ہے۔ آپ کو روزانہ دفتر جانے کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے جو آپ کے وقت اور پیسے دونوں کو بچا سکتا ہے۔ آپ اپنے گھر کے پرسکون ماحول میں کام کر سکتے ہیں جو زیادہ آرام دہ اور سودمند ہو سکتا ہے۔

ایسے ہی جب آپ فری لانسنگ کرتے ہیں تو آپ اپنے باس خود ہوتے ہیں۔ اپنے کاروبار کے لیے فیصلے کرتے ہیں اور اپنی کامیابی کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ یہ بہت سے لوگوں کے لیے ایک فائدہ ہے جو اپنے کام پر زیادہ کنٹرول چاہتے ہیں۔

مشکل: آزادی ذمہ داری کے ساتھ آتی ہے

ہائی اسکول کا آخری دن یاد ہے؟ شاید یہ دن کچھ ایسا ہوا ہو: آخری مرتبہ دروازے کو بند کرنا، تیز دھوپ میں دوڑنا، اور اپنی اسکول کی کتابیں ادھر ادھر پھینک دینا، یہ سوچ کر کہ اب کبھی کوئی امتحان نہیں دینا پڑے گا۔ لیکن پھر چند ہفتے گزرنے کے بعد آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ آپ کو صوفے پہ لیٹے نہیں رہنا بلکہ اٹھ کر کچھ کرنا ہوگا، چاہے وہ کالج جانا ہو، نوکری شروع کرنا ہو یا نیا گھر تلاش کرنا ہو – یہی حال فری لانسنگ کے ساتھ بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فری لانسنگ میں تین سال: ایک کامیاب فری لانسر کی کہانی

فری لانسر بننے کا آغاز بھی کچھ اسی طرح محسوس ہوتا ہے۔ جب آپ اپنی پرانی نوکری کو چھوڑ دیتے ہیں تو ایک بڑی راحت کی لہر آتی ہے، لیکن جلد ہی یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ کو اس نئے موقع پر کامیاب ہونے کے لیے سنجیدہ کوشش کرنی ہوگی۔ خود کا کام کرنا شروع میں آسان لگ سکتا ہے، لیکن اگر آپ اسے دیرپا بنانے کے لیے مکمل طور پر پرعزم نہیں ہیں تو یہ ایک عارضی مدت بن سکتا ہے۔ آپ کے پاس ملازمین کی نسبت زیادہ لچک ہوتی ہے، لیکن یہ آزادی ذمہ داریوں کے بڑے بوجھ کے ساتھ آتی ہے۔

جب آپ فری لانسر کے طور پر کام کرتے ہیں تو تمام مسائل کا حل آپ کو خود ہی کرنا پڑتا ہے۔ اس میں آپ کی تمام رسیدوں کا حساب رکھنا اور ٹیکس گوشوارہ بھرنا بھی شامل ہے۔ آپ کو نئے کاروبار کی تلاش میں مصروف رہنا پڑے گا، کلائنٹس کے ساتھ پروجیکٹس پر بات چیت کرنی پڑے گی، اور ادائیگیوں کے لیے جدوجہد بھی کرنی پڑے گی۔ اگر آپ کا کمپیوٹر خراب ہو جائے تو اسے ٹھیک کرنا یا کسی ماہر کو ڈھونڈنا آپ کی ذمہ داری ہوگی۔ آپ کو اپنے کام کی جگہ کا انتظام خود کرنا ہوگا، سازوسامان خریدنا پڑے گا، اور بل ادا کرنے ہوں گے۔ جب آپ چھٹی پر جائیں گے تو آپ کو تنخواہ نہیں ملے گی، اور آپ کی غیرموجودگی میں کام کے معاملات آپ کو خود سنبھالنے پڑیں گے کیونکہ کوئی بیک اپ نہیں ہوگا۔

جیسے جیسے آپ فری لانسر کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کو بڑھاتے جائیں گے، آپ کو خود  کے مالک کی طرح کام کرنے کی ضرورت بھی پڑے گی۔ شروع میں یہ بہت موثر لگ سکتا ہے، مگر اس میں بھی کچھ مشکلات ہوتی ہیں۔ ہمیں بچپن سے ہی اختیار کے سامنے جوابدہ ہونے کی تربیت دی جاتی ہے اور ہم نظم و ضبط اور معمول کی عادت ڈال لیتے ہیں۔ یہ عادت پہلے والدین کے ذریعے، پھر اسکول کے ذریعے، اور بالآخر ملازمت کے ذریعے مزید پختہ ہوتی ہے۔ فری لانسنگ میں کسی اعلیٰ اختیار کا نہ ہونا ایک بڑی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اختیار کی عدم موجودگی میں، کچھ لوگ حوصلہ ہار جاتے ہیں اور غیر پیداواری رویے میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ اپنے مینیجر کی طرف سے مقرر کردہ کاموں اور ڈیڈلائنز کو پورا کرنے میں حوصلہ پاتے ہیں، تو آپ کو چاہیے کہ آپ اس بات پر دوبارہ غور کریں کہ کیا فری لانسنگ آپ کے لیے مناسب ہے یا نہیں۔

جب آپ اپنے کاروبار کے تمام حصوں کی ذمہ داری خود اٹھاتے ہیں، تو کبھی کبھی اسے وقتی طور پر بند کرنا ناممکن محسوس ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر فری لانسرز کے لیے، جب وہ مکمل وقتی ملازمت میں ہوتے تھے تو کام اور زندگی کا متوازن توازن حاصل کرنا زیادہ مشکل لگ سکتا ہے۔ جب آپ خود اکاؤنٹنٹ، مارکیٹر  سیلز پرسن، تخلیق کار اور سی ای او کے کردار نبھا رہے ہوں، تو آپ کے لیے اپنے فری وقت میں بھی کاروباری امور سے دور رہنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کا کام آپ کو بین الاقوامی کلائنٹس اور مختلف ٹائم زونز تک لے جائے تو اس پر مہارت حاصل کرنا اور بھی چیلنجنگ ہو جاتا ہے۔ رات کے وقت آنے والی “فوری” ای میلز کا جواب دینا خوشگوار نہیں ہوتا، اور اس کے لیے زبردست خود نظمی اور امکانات کا موثر انتظام ضروری ہے۔

فائدہ: آپ اپنے لیے کام کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

شاید ہی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کوئی یہ کہے، “میں اپنے باس سے محبت کرتا ہوں!” آجر اور ملازم کے تعلقات پیچیدہ ہو سکتے ہیں، اور چاہے آپ کے تجربات میں آپ کے مینیجر کے ساتھ شدید مخالفت یا صرف کشیدہ تعلقات ہوں، آپ یقیناً اکیلے نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فری لانسنگ اور چند غلط فہمیاں

فری لانسنگ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ ایک سے زیادہ باس رکھ سکتے ہیں۔ اگرچہ ایک سے زیادہ باس کا خیال کچھ لوگوں کو خوفزدہ کر سکتا ہے، لیکن آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ اس صورتحال میں طاقت کا توازن آپ کے حق میں جھک جاتا ہے۔ جب آپ کسی کلائنٹ کے لیے کام کرتے ہیں، تو آپ نہ صرف ملازم ہوتے ہیں بلکہ ایک مشیر بھی ہوتے ہیں۔ کلائنٹس فری لانسرز کو ان کی مہارتوں اور تجربے کی وجہ سے تلاش کرتے ہیں، جو کہ ان کی کمپنی میں دستیاب نہیں ہوتے۔ اس کا مطلب ہے کہ جب تک آپ کے پاس وہ مہارتیں ہیں، آپ کا اپنے کلائنٹ کے ساتھ ایک مثبت تعلق ہو سکتا ہے، جس میں آپ کو ایک تجربہ کار کنسلٹنٹ کے طور پر سمجھا جاتا ہے، نہ کہ ایک ملازم۔

وقت کے ساتھ، آپ دیکھیں گے کہ کچھ کلائنٹس کے ساتھ تعلقات مضبوط اور پائیدار شراکت داری میں تبدیل ہوجاتے ہیں، جو مستقل کام فراہم کرتے ہیں۔ جب آپ اپنے فری لانس کیریئر کا آغاز گے تو کئی سال مختلف کلائنٹس کے ساتھ تعلقات استوار کرنے میں گزرنے ہوں گے. فری لانسنگ کلائنٹس کے ساتھ تعلقات کو سنبھالنے کے ہر کسی کا اپنا انداز ہوتا ہے۔ کچھ کلائنٹس انتہائی پیشہ ور ہوتے ہیں اور جب آپ کو اپنے پروجیکٹس کا کام دیتے ہیں تو آپ کی قدر کرتے ہیں۔ چونکہ تعلق دونوں طرف سے چلتا ہے، اس لیے جب تک میں وقت پر معیاری کام دیتے رہیں کلائنٹس بار بار واپس آتے رہیں  گے۔ بالآخر اس طرح ایک قیمتی کلائنٹ پورٹ فولیو بنتا ہے – ایسے کلائنٹس کی فہرست جو آپ کو مسلسل دلچسپ، مناسب معاوضہ والا کام فراہم کرتے ہیں، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ وقت پر آپ کی ادائیگی کرتے ہیں۔

مشکل: برے کلائنٹس سے واسطہ 

متعدد کلائنٹس کے ساتھ کام کرنے میں سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ بُرے کلائنٹس سے بھی سامنا ہو سکتا ہے جو مالی نقصان اور ذہنی پریشانی کا سبب بنتے ہیں۔

خراب کلائنٹس مختلف شکلوں میں آتے ہیں۔ کچھ لوگ دوستانہ ہوتے ہیں اور آپ کو اچھے پروجیکٹ پر کام کرنے کا موقع دیتے ہیں، لیکن جب انوائسنگ کی باری آتی ہے تو غائب ہو جاتے ہیں۔ ایسے کلائنٹس بھی ہو سکتے ہیں جو ادائیگی نہیں کرتے اور ان کے ساتھ معاملات کرنا وقت کا ضیاع اور روح کو کچلنے والا ہو سکتا ہے۔ ادائیگی میں تاخیراور عدم ادائیگی مالی طور پر تباہ کن اور جذباتی طور پر تھکا دینے والی ہو سکتی ہے۔

دوسرا مشکل کلائنٹ جس سے آپ کا سامنا ہو سکتا ہے وہ حد سے زیادہ کنٹرول کرنے والا ہوتا ہے۔ یہ کلائنٹ واقعی کسی فری لانسر کو ملازم رکھنا نہیں چاہتے، لیکن انہیں اس لیے مجبور کیا جاتا ہے کیونکہ ان کے پاس خود یہ کام کرنے کے لیے وسائل نہیں ہوتے۔ مثلا ڈیزائننگ کے شعبے میں یہ ایک عام سی صورتحال ہے:

یہ بھی پڑھیں: فری لانسنگ کی 8 بنیادی معلومات

ایک فری لانسر کے طور پر آپ صرف اس ہدایات کے مطابق کام کر سکتے ہیں جو آپ کو فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن حد سے زیادہ کنٹرول کرنے والے کلائنٹ آپ سے اپنی من پسند توقعات لگا تے ہیں جو مشکل صورت حال کو جنم دے سکتا ہے۔

اس قسم کے برے کلائنٹ کو پہچاننا کچھ آسان ہوتا ہے۔ اگر وہ واضح معلومات فراہم کرنے سے گریزاں ہوں، یا غیر اہم مسائل پر دن رات آپ کا پیچھا کریں تو آپ کو محتاط ہو جانا چاہیے۔ ایسا کلائنٹ آپ کی فری لانسنگ زندگی کو پریشان کر دے گا، اس لیے آپ کے لیے ضروری ہے کہ سوچ سمجھ کر ان لوگوں کے ساتھ کام کریں جن پر آپ کو بھروسہ ہو۔ 

فائدہ: آپ نئی مہارتیں سیکھیں گے۔

کل وقتی ملازمت میں نئی سکلز سیکھنے کے مواقع نہ ملنا اکثر غیر مطمئن ملازمین کے لیے بوریت کا باعث بنتے ہیں۔ فری لانس کام کرنے سے آپ کو کئی نئی مہارتوں کے مواقع ملتے ہیں۔ آپ دن کا آغاز نئے کلائنٹس سے رابطہ کرنے اور نئے کاروبار کے بارے میں بات چیت کرنے سے کر سکتے ہیں، دوپہر کو کسی پروجیکٹ پر تخلیقی کام کر سکتے ہیں، اور دن کا اختتام انوائسنگ اور اپنی کتابوں کو اپ ڈیٹ کر کے کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کا تجربہ فروخت کے شعبے میں ہے، لیکن آپ کو اپنی ویب سائٹ بنانے کے لیے کوڈنگ سیکھنے کی ضرورت ہے، تو جلد ہی یہ ظاہر ہو جائے گا کہ یہ کام آپ کو خود ہی کرنا پڑے گا۔ ہر دن مختلف ہو سکتا ہے، اس کام کے حساب سے جو آپ کو اپنے کاروبار کو چلانے کے لیے کرنا ہوتا ہے۔

چاہے آپ دوبارہ مستقل ملازمت کی طرف جائیں یا مستقبل میں ایک بڑا کاروبار شروع کریں، فری لانس کیریئر آپ کو کئی مفید مہارتیں فراہم کرے گا۔

مشکل: آپ کو نئی مہارتیں سیکھنی پڑیں گی۔

ایک فری لانسر کے طور پر نئی مہارتیں سیکھنے کا نقصان یہ ہے کہ آپ کو ان مہارتوں کو جلدی سیکھنا ہوگا تاکہ آپ اپنی کمائی جاری رکھ سکیں۔ اگر آپ کا پس منظر پرنٹ ڈیزائن میں ہے تو ویب کی مہارتیں جیسے کوڈنگ کو سیکھنا مشکل اور وقت طلب ہو سکتا ہے۔ اگر آپ ایک تخلیقی فرد ہیں، تو اکاؤنٹس اور ٹیکسوں کا انتظام سیکھنے میں اتنا وقت گزارنا آپ کو دباؤ کا شکار کر سکتا ہے۔ جو لوگ شرمیلے ہیں، ان کے لیے نئے کلائنٹس کو کال کرنا اور نئے کاروبار کے لیے بات چیت کرنا اتنا مشکل ہو سکتا ہے کہ وہ فری لانسنگ کا خیال ہی چھوڑ دیں۔

یہ بھی پڑھیں: فری لانسنگ پلیٹ فارم فائیور کا تعارف

جب آپ اپنا فری لانسر کیریئر شروع کرتے ہیں، تو یہ ایسے سکول کی مانند  ہو سکتا ہے جس من استاد نہیں جو آپ کی نگرانی کرے۔ آپ خود ملازمت کی مہارت، جیسے اکاؤنٹنگ اور انوائسنگ، اور گرافک ڈیزائن یا کاپی رائٹنگ جیسی مخصوص سکلز حاصل کرنے کے لیے بہت سارے زبردست (اور اکثر مفت) آن لائن وسائل تلاش کر سکتے ہیں۔ لیکن آپ کو اپنی عادت کے برعکس سیکھنے کی تحریک خود پیدا کرنی ہوگی۔ یہ مشکل ہوگا، لیکن محنت سے  آپ جلد ہی ایک اچھے ملٹی ٹاسکر اور ہر فن مولا بن جائیں گے۔

فائدہ: آپ اپنی آمدنی پر (ایک حد تک) کنٹرول رکھتے ہیں

آجر اور ملازم کے تعلقات میں میرٹ کی بنیاد پر ترقی یا تنخواہ میں اضافے کا امکان موجود ہوتا ہے۔ لیکن جب آپ خودمختار بن جاتے ہیں تو یہ امکان ختم ہوجاتا ہے۔ اس میں ایک قسم کی آزادی بھی ہوتی ہے — آپ اپنی فیس اور اوقات کا خود تعین کر سکتے ہیں، جس سے آپ کو اپنی کمائی کی صلاحیت کو بڑھانے کی آزادی ملتی ہے۔ جیسے جیسے آپ اپنے کاروبار میں ترقی کرتے ہیں، اپنے معاوضے میں اضافہ کرنا مناسب ہے، اور مستقل گاہک اچھی سروس کے بدلے زیادہ قیمت ادا کرنے کو تیار رہتے ہیں۔

ایک فری لانسر کی حیثیت سے، آپ اپنی کمائی پر خود کنٹرول رکھتے ہیں۔ اگرچہ صنعت کے معیارات کے مطابق آپ کی فی گھنٹہ تنخواہ میں پابندیاں ہو سکتی ہیں، لیکن آخرکار آپ کے پاس اپنی کمائی کو بڑھانے کا موقع ہوتا ہے، اور ضرورت پڑنے پر اضافی کمائی کے لیے مزید گھنٹے کام کر سکتے ہیں۔

فری لانسنگ کا یہ پہلو خود مختار لوگوں کے لیے کاروبار بڑھانے کا سب سے بڑا محرک ہے۔ آخرکار، آپ کسی ملازمت کی طرح ہر مہینے تنخواہ کی توقع نہیں کر سکتے — آپ کو مستقل کام کی تلاش کرنی ہوگی۔ گاہک غیر معیاری کام کے لیے ادائیگی نہیں کرتے، لیکن اچھے معیار کے کام کے لیے وہ زیادہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہوتے ہیں۔ اس کو آسان طریقے سے سمجھا جا سکتا ہے:

اعلی معیار کا کام + کام کے گھنٹے = بہترین آمدن 

یقیناً آمدنی کا عنصر فری لانسنگ کے فوائد اور نقصانات دونوں میں شمار ہوتا ہے۔ آپ کی آمدنی کا انحصار آپ کے شعبے میں کام کی طلب پر ہوگا۔ اگر آپ کی پوری انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے، تو آپ کے لیے مستحکم اور اچھی تنخواہ والا کام ڈھونڈنا مشکل ہو جائے گا۔ اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ کی انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے اور جلد بہتری کے آثار نظر نہیں آ رہے تو آپ کو جلدی عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس بات پر غور کریں کہ آپ اپنی صلاحیتوں کو دوسری صنعتوں میں کیسے ڈھال سکتے ہیں، اور وقت نکال کر نئی مہارتیں سیکھیں تاکہ ضرورت پڑنے پر آپ کے لیے جلدی سے کیریئر تبدیل کرنے میں آسانی ہو۔

مشکل: آپ ملازمت کے فوائد سے محروم ہو جاتے ہیں۔

میں نے جن فری لانسرز سے بات کی ہے، وہ اپنے آپ کو روایتی ملازمت کرنے والے نہیں مانتے، لیکن زیادہ تر نے اپنی کامیاب ملازمت کے دوران اچھی آمدنی اور تجربہ حاصل کیا ہے، جس سے وہ گھروں، چھٹیوں یا مزید تعلیم کے لیے پیسہ بچا سکتے ہیں۔

تاہم، خود ملازمت کی آمدنی کا ایک منفی پہلو ہے۔ اگرچہ آپ کل وقتی ملازم کے طور پر حاصل ہونے والی آمدنی کے برابر کما سکتے ہیں، لیکن آپ ملازمین کو ملنے والے بہت سے فوائد سے محروم رہتے ہیں۔

یہ فوائد معاہدے پر مبنی ملازمت کی حفاظت سے لے کر کمپنی کی پنشن اسکیموں، صحت کی دیکھ بھال کے فوائد، بچوں کی دیکھ بھال کے انتظامات، جم پاسز، اور خصوصی مراعات جیسے کہ مفت سماجی تقریبات تک ہو سکتے ہیں۔ بطور فری لانسر، آپ کو آجر سے یہ فوائد نہیں ملیں گے۔

خوشخبری یہ ہے کہ آپ ان میں سے کئی فوائد کو اپنے لیے خود سے حاصل کر سکتے ہیں۔ پرائیویٹ ریٹائرمنٹ فنڈ میں رقم ڈالنا ایک بہترین آغاز ہے اور ایک عادت بنانا ضروری ہے۔ ابتدا سے ہی ہیلتھ انشورنس یا بچوں کی دیکھ بھال کے لیے رقم مختص کرنا بھی آپ کو ان فوائد کو حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔

فائدہ: فری لانسنگ آپ کے طرز زندگی کو بہتر بنا سکتی ہے۔

فری لانسر بننے کا فیصلہ آپ کی طرز زندگی پر بہت بڑا اثر ڈالتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سیلف ایمپلائڈ ہونے کی وجہ سے آپ دفتر کے وقت اور جگہ کی قید سے آزاد ہوتے ہیں۔ فری لانسنگ کو ایک طرز زندگی سمجھنا اہم ہے، کیوںکہ آپ گھر سے کام کرتے ہیں (جب تک کہ آپ دفتر کرایہ پر نہ لیں) اور اپنی سہولت کے مطابق کام کے اوقات طے کرتے ہیں۔ اس لچک سے آپ اپنی زندگی کو اپنی مرضی سے ترتیب دے سکتے ہیں۔

اگر آپ لچکدار اوقات کار چاہتے ہیں، تو یہ آپ کے لیے بہترین موقع ہے۔ والدین جو اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا چاہتے ہیں یا وہ لوگ جو اپنی زندگی میں بہتر توازن تلاش کر رہے ہیں، ان کے لیے یہ ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ کام کرنے کا ایک جدید طریقہ ہے، اور چونکہ زیادہ لوگ یہ جان رہے ہیں کہ انٹرنیٹ کے ذریعے کہیں سے بھی کام ممکن ہے، اس لیے فری لانسنگ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

فری لانسنگ روایتی کارپوریٹ کلچر کا مخالف ہے۔ بعض ممالک میں خود روزگاری کے بارے میں منفی رائے ہو سکتی ہے، لیکن آپ پراعتماد رہ سکتے ہیں کہ آپ کام اور زندگی گزارنے کا ایک ایسا طریقہ منتخب کر رہے ہیں جو کارپوریٹ نظام کے مقابلے میں زیادہ تسکین بخش اور لچکدار ہے۔

مشکل: فری لانسنگ ایک طرز زندگی ہے۔ 

چونکہ فری لانسنگ آپ کی گھریلو زندگی سے گہرا تعلق رکھتی ہے، اس لیے بعض اوقات یہ بالکل ناگزیر محسوس ہوتی ہے۔ گھر سے کام کرنے کا مطلب ہے کہ آپ اپنے گھر کو دفتر کے طور پر بھی استعمال کریں گے، جو بُری عادتیں پیدا کر سکتا ہے۔ آپ دیر تک کام کرنے کی عادت ڈال سکتے ہیں کیونکہ دفتر صرف چند قدموں کے فاصلے پر ہوتا ہے۔ دوسری طرف، خلفشار، خاص طور پر اگر آپ کا گھر مصروف ہے، آپ کے کام میں خلل ڈال سکتا ہے اور پیداواری صلاحیت کم کر سکتا ہے۔ 

آپ دفتری زندگی اور گھریلو سکون کے درمیان حدود مقرر کرکے فری لانسنگ کے فوائد اور نقصانات کو متوازن کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ گھر کے کسی الگ حصے میں اپنا دفتر بنا کر اسے باقی گھریلو جگہوں سے الگ رکھ سکتے ہیں۔ شروع سے ہی اچھی عادات اپنانا بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ 

خلاصہ: فری لانسنگ کے فوائد اور نقصانات 

فری لانسنگ کے فوائد اور نقصانات پر میری تحقیق کے دوران، میں نے مختلف شعبوں کے فری لانسرز سے بات کی تاکہ یہ سمجھ سکوں کہ خود مختار ملازمت نے ان کی کام کرنے اور ذاتی زندگیوں کو کیسے تبدیل کیا ہے۔ بہت سے فری لانسرز نے ابتدائی دنوں میں درپیش مشکلات اور مکمل طور پر خود مختار طریقے سے کام کرنے میں درپیش چیلنجز کا ذکر کیا۔

اچھی خبر یہ ہے کہ فری لانسرز، جنہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ فری لانس کیریئر کا آغاز آسان نہیں ہوتا، اپنے سیلف ایمپلائڈ کیریئر کو مستقل ملازمت کے بدلے کبھی نہیں تبدیل کریں گے۔ ابتدائی چند مہینے مشکل ہو سکتے ہیں، لیکن یہ پرجوش بھی ہو سکتے ہیں۔ آپ کو ایک ایسا کیریئر بنانے کا منفرد موقع ملتا ہے جو نہ صرف آپ کی پیشہ ورانہ توقعات پر پورا اترتا ہو بلکہ آپ کے طرز زندگی کے اہداف بھی پورے کرتا ہو۔ اپنے تجربے کی بنیاد پر میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ فری لانس بننا واقعی آپ کے کیریئر اور زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔

اگر آپ کے پاس خود مختار کیریئر کے بارے میں کوئی رہنمائی ہے اور آپ نئے فری لانسرز کی مدد کر سکتے ہیں، تو براہ کرم اپنا تبصرہ ضرور لکھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں