cryptocurrency frauds.

سرمایا کاروں کو لوٹنے والےعام کرپٹو کرنسی فراڈ

دھوکہ ہمیشہ پیسے اور دولت کی پیروی کرتا ہے اور یہی حقیقت کرپٹو کرنسی کے ساتھ بھی سچ ثابت ہو رہی ہے۔

فروری 2022 میں ایک کریپٹو کرنسی ایکسچینج پلیٹ فارم وارم ہول کو سائبر حملے کے بعد 320 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔ ایک رپورٹ کے مطابق کرپٹو کرنسی سکیمرز (دھوکے بازوں) نے 2021 سے لے کر اب تک ایک بلین ڈالر سے زیادہ کی چوری کی ہے۔

ڈیجیٹل کرنسی (کرپٹو کرنسی) ڈیجیٹل والیٹ میں جمع شدہ کرنسی کی ایک شکل ہے. اس والیٹ کا مالک کرنسی کو بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر کے نقد رقم میں تبدیل کر سکتا ہے۔ کریپٹو یا ڈیجیٹل کرنسی کی تصدیق و توثیق کے لیے بلاک چین کا استعمال کیا جاتا ہے اور یہ نظام مالیاتی اداروں جیسے کہ مرکزی بنک کے ذریعے نہیں چلتا. اس لیے عام افراد جو کہ اس نظام سے ناواقف ہوتے ہیں کے لیے اس میں نقصان اور دھوکے کا شکار ہونے کا امکان زیادہ پایا جاتا ہے.

یہ بھی پڑھیں: پیسے کا مستقبل: کرپٹو کرنسی کیا ہے؟

اگرچہ cryptocurrency ایک نیا رجحان ہے لیکن دھوکے باز افراد چوری کرنے کے لیے تقریبا پرانے طریقے ہی استعمال کرتے ہیں۔ آئیں کچھ عام کرپٹو کرنسی فراڈز کے بارے میں بات کرتے ہیں. 

1. کرپٹو سرمایہ کاری اسکیمیں

ان اسکیموں میں دھوکہ باز سرمایہ کاروں سے رابطہ کرتے ہیں اور تجربہ کار “انویسٹمنٹ مینیجر” ہونے کا دعوی کرتے ہیں۔نام نہاد انویسٹمنٹ مینیجرز یہ دعوی بھی کرتے ہیں کہ انہوں نے کرپٹو کرنسی میں لاکھوں کی سرمایہ کاری کی ہے اور اپنے شکار سے بھی وعدہ کرتے ہیں کہ وہ سرمایہ کاری سے پیسہ کمائیں گے۔

شروع کرنے کے لیے ایسے اسکیمرز (دھوکے باز – Scammers) کچھ پیشگی فیس کی درخواست کرتے ہیں۔ اکثر چور پیسہ کمانے کے بجائے صرف پیشگی فیس ہی وصول کر کے غائب ہو جاتے ہیں. لیکن یہاں تک عموما چھوٹے چور کروائی کرتے ہیں. 

بڑے  سکیمرز خاص طور پر ذاتی شناختی معلومات کی درخواست کرتے ہیں. وہ یہ دعویٰ کرتےہیں کہ یہ معلومات فنڈز کی منتقلی یا اکاؤنٹ میں جمع کرنے کے لیے درکار ہیں. جبکہ ان معلومات کی بنیاد پر وہ کسی شخص کے کریپٹو کرنسی والیٹ تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔ جہاں سے وہ بڑی رقم ہتھیانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں. 

اس طرح کی سکیموں کی توثیق (endorsement) کے لیے جعلی طور پر مشہور شخصیات کا نام بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دھوکہ دہی کرنے والے مشہور شخصیات کی حقیقی تصاویر لیتے ہیں اور انہیں جعلی اکاؤنٹس، اشتہارات یا ویب سائٹ  پر لگاتے ہیں تاکہ یہ ظاہر ہو کہ وہ مشہور شخصیت سرمایہ کاری سے بڑے مالی فائدہ کو فروغ دے رہی ہے۔ تاہم یہ توثیق جعلی ہوتی ہے اور عام افراد اس کی روشنی میں دھوکے کا شکار ہو جاتے ہیں. 

2. رگ  پل – دھوکہ  (Rug Pull Scams)

“رگ پل” کا مطلب ہے قالین کھینچنا. یہ اصطلاح اس مشابہت سے ماخوذ ہے کہ کسی کے نیچے سے اچانک قالین کھینچ لی جاۓ جس کا اسے اندازہ نہ ہو اور وہ دھڑام سے گر جاۓ۔ 

ڈیجیٹل کرنسی کے تناظر میں یہ کسی اثاثے کی ویلیوکے اچانک اور غیر متوقع نقصان کو ظاہر کرتا ہے. رگ پل Scams میں سرمایہ کاری کے لیے اسکیمرز ایک نئے پروجیکٹ (نیا نان فنجیبل ٹوکن (NFT) یا سکہ (Coin) کو لانچ کر کے “پمپ اپ” کرتے ہیں اور فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے اس کو پروموٹ کرتے ہیں. کرپٹو دنیا میں نت نئے کوئنز لانچ ہوتے رہتے ہیں جو کہ سرمایا کاروں کے لیے کافی رغبت رکھتے ہیں. اس کی وجہ یہ کہ بٹ کوئن یا دیگر مشہور سکّوں کی نسبت نئے سکّوں کی قیمت انتہائی کم ہوتی ہے. اگر نئی لانچ ہونے والی کرنسی (سکّہ یا ٹوکن) جائز ٹریڈنگ کے ذریعے سرمایا کاروں کا اعتماد حاصل کر لے تو یہ بہت منافع بخش ثابت ہوتا ہے. 

اس وجہ سے بعض سرمایا کار نئی لانچ شدہ ڈیجیٹل کرنسی سے دھوکہ کھا جاتے ہیں. دھوکہ دہی کرنے والے رقم ملنے کے بعد اسے لے کر غائب ہو جاتے ہیں۔ اکثر ایسی ڈیجیٹل کرنسی اور اس میں سرمایا کاری کے پیچھے ایسی کوڈنگ ہوتی ہے جو لوگوں کو خریداری کے بعد ٹوکن فروخت کرنے سے روکتی ہے.  اس طرح سرمایہ کاروں کے پاس ایک بیکار انویسٹمنٹ رہ جاتی ہے۔

اس اسکینڈل کا ایک مقبول ورژن Squid coin scam تھا. اسکیم یہ تھی کہ لوگ آن لائن گیمز کے لیے اسکویڈ ٹوکن خریدیں گے اور بعد میں دیگر کریپٹو کرنسیوں کے ساتھ ٹریڈ کر کے مزید دولت کمائیں گے۔ زیادہ دلچسپی کی وجہ سے اسکویڈ ٹوکن کی قیمت 1 سینٹ سے لے کر تقریباً 90 ڈالر فی ٹوکن ہو گئی۔

لیکن اچانک اس کی ٹریڈنگ بند ہو گئی اور رقم غائب ہو گئی۔ ٹوکن کی قیمت پھر صفر تک گر گئی کیونکہ لوگ کوشش کے باوجود اپنے ٹوکن (سکّے) فروخت کرنے میں ناکام رہے۔ ایک اندازے کے مطابق دھوکہ بازوں نے سرمایہ کاروں سے تقریباً 3 ملین ڈالر کمائے۔

3. ڈیٹنگ فراڈ

یہ ایک عام طرز کا دھوکہ ہے جس میں رومانوی تعلقات کا استعمال کیا جاتا ہے. تا ہم ان تعلقات کو جسمانی تعلق سے دور آن لائن سطح پر رکھا جاتا ہے جہاں سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے ایک فریق دوسرے فریق کا اعتماد حاصل کرنے میں وقت لیتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ایک فریق دوسرے کو کسی نہ کسی شکل میں کرپٹو کرنسی میں سرمایا کاری کے لیے راضی کرنا شروع کر دیتا ہے۔

اعتماد حاصل کرنے کے بعد بیکار یا جعلی ڈیجیٹل کرنسی یا ٹوکنز میں سرمایا کاری کروائی جاتی ہے اور پھر ڈیٹنگ سکیمر غائب ہو جاتا/جاتی  ہے. 

4. فشنگ اسکینڈل (Phishing Scandals)

اس طرز کے فراڈ میں اسکیمرز ایک جعلی ویب سائٹ بناتے ہیں. یہ ویب سائٹ کسی ایسی مشہور کریپٹو کرنسی پروجیکٹ کی آفیشل ویب سائٹ کی نقل ہوتی ہے جو ICO چلاتی ہے۔ دھوکے باز حقیقی سائٹ سے ڈیزائن، ترتیب اور مواد کو کاپی کرکے اپنی ویب سائٹ کو مستند بناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کرپٹو کرنسی اور بارٹر سسٹم میں مماثلت

دوسرے مرحلے میں اسکیمرز بڑی تعداد میں ممکنہ سرمایہ کاروں کو فشنگ ای میلز یا سوشل میڈیا پیغامات بھیجتے ہیں. ان پیغامات میں وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ cryptocurrency پروجیکٹ سے وابستہ ہیں۔ وہ compromised ای میل اکاؤنٹس استعمال کر تے ہیں یا خود کو زیادہ حقیقی ظاہر کرنے کے لیے اکثر خواتین کے ناموں سے جعلی سوشل میڈیا پروفائلز بناتے ہیں۔

فریب کاری کے پیغام میں عام طور پر دلکش پیشکشیں شامل ہوتی ہیں، جیسے سرمایہ کاری کے خصوصی مواقع یا رعایتی نرخوں پر ICO تک جلد رسائی وغیرہ۔ دھوکہ دہی کرنے والے متاثرین کو راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاری پر زیادہ منافع یا دیگر مراعات کا وعدہ بھی کرتے ہیں۔

فشنگ ای میل یا پیغام میں ایک لنک شامل ہوتا ہے جو متاثرین کو جعلی ICO ویب سائٹ پر بھیجتا ہے۔ ویب سائٹ پر متاثرین کو لاگ ان کرنے یا ICO میں شرکت کے لیے اپنی Private Key یا والیٹ کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے کہا جاتا ہے۔

ظاہری طور پر یہ سب بہت اصلی اور پروفیشنل معلوم ہو رہا ہوتا ہے. لیکن جب متاثرین اپنی لاگ ان تفصیلات یا حساس معلومات جعلی ویب سائٹ پر درج کرتے ہیں تو دھوکہ باز اس معلومات کو حقیقی وقت (real time) میں چرا لیتے ہیں۔ ان معلومات کے ذریعے دھوکے بازوں کو متاثرین کے کریپٹو کرنسی والیٹس یا اکاؤنٹس تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے۔

اس کے بعد وہ متاثرین کی کریپٹو کرنسیوں کو مؤثر طریقے سے چوری کرتے ہوئے ان کے اکاؤنٹس سے رقوم منتقل کر سکتے ہیں۔

5. درمیانی حملہ (Attack in the Middle)

جب صارفین کسی عوامی مقام (جیسا کہ کافی شاپ وغیرہ) پر WiFi کا استعمال کرتے ہوئے کرپٹو کرنسی اکاؤنٹ میں لاگ ان ہوتے ہیں تو اسکیمرز ان کی نجی، حساس معلومات چرا سکتے ہیں۔ ایک سکیمر عوامی نیٹ ورک پر بھیجی گئی کسی بھی معلومات کو intercept کر سکتا ہے اور بشمول پاس ورڈ، کریپٹو کرنسی والیٹ کیز (Wallet Keys) اور اکاؤنٹ کی دیگر معلومات چوری کر سکتا ہے۔

ان حملوں سے بچنے کے لیے عوامی مقامات پر ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (VPN) کا استعمال کیا جا سکتا ہے.

6. سوشل میڈیا کریپٹو کرنسی تحائف

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بہت ساری جعلی پوسٹس آتی ہیں جو بٹ کوائن یا دیگر ڈیجیٹل کرنسی دینے کا وعدہ کرتی ہیں۔ ان میں کچھ مشہور شخصیات کے جعلی اکاؤنٹس بھی شامل ہو سکتے ہیں جو لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے کرپٹو تحائف دینے کو فروغ دیتے ہیں۔

تاہم جب کوئی شخص تحفے پر کلک کرتا ہے تو اسے ایک دھوکہ دہی والی سائٹ پر لے جایا جاتا ہے جس سے بٹ کوائن وغیرہ حاصل کرنے کے لیے تصدیق مانگی جاتی ہے اور اس طرح پرائیویٹ معلومات حاصل کر کے کرپٹو والیٹ  تک رسائی حاصل کر لی جاتی ہے.

7. پونزی اسکیمیں

اس طرز کے فراڈ سب سے زیادہ مقبول ہیں جن میں عام سادہ لوح افراد کی چھوٹی چھوٹی سیونگز کی رقوم ہتھیائی جاتی ہیں. 

ورچوئل پونزی اسکیموں میں دھوکے باز ایک کرپٹو کرنسی سرمایہ کاری  پروگرام شروع کرتے ہیں اور خاص طور پر سادہ لوح اور چھوٹے سرمایہ کاروں کو غیر معمولی طور پر زیادہ منافع کا وعدہ کرتے ہیں۔ وہ خفیہ ٹریڈنگ حکمت عملی، جدید مائننگ آپریشنز، یا سرمایہ کاری کے خصوصی مواقعوں تک رسائی حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں جن کے استعمال سے وہ نمایاں منافع کمانے اور حصہ داروں کے درمیان اسے تقسیم کرنے کے بےبنیاد وعدے کرتے ہیں۔

ساکھ قائم کرنے اور نئے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے، دھوکے باز نئے سرمایہ کاروں کے فنڈز کی مدد سے پہلے والے سرمایہ کاروں کو وعدے کے مطابق منافع کی ادائیگی کرتے ہیں۔ اس طریقے سے وہ ایک جائز اور منافع بخش سرمایہ کاری کے موقعے کا غلط تاثر پیدا کرتے ہیں۔

دھوکہ باز ابتدائی سرمایہ کاروں کو ریفرل بونس یا مراعات دے کر نئے شرکاء کو لانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یہ اسکیم موجودہ شرکاء کو منافع کی ادائیگیوں کو جاری رکھنے اور سرمایہ کاری کے پروگرام کی ظاہری شکل کو برقرار رکھنے کے لیے نئے سرمایہ کاروں کی مسلسل آمد پر انحصار کرتی ہے۔

پونزی سکیموں میں حقیقت میں کوئی جائز سرمایہ کاری یا منافع بخش سرگرمیاں نہیں ہو رہی ہوتیں بلکہ دھوکے باز سرمایہ کاروں کو اپنی کامیابی پر قائل کرنے کے لیے طرح طرح کی رپورٹیں بنا کر پیش کرتے رہتے ہیں۔ وہ اکثر  نت نئی موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے یہ نیٹ ورک چلا رہے ہوتے ہیں.

جیسے جیسے اسکیم بڑھتی جاتی ہے ادائیگیوں کو برقرار رکھنے کے لیے نئے سرمایہ کاروں کو بھرتی کرنا مشکل ہوتا جاتا ہے۔ آخر کار نئے سرمایہ کاروں کی تعداد کم ہو جاتی ہے جس سے موجودہ شرکاء کے لیے وعدے کے مطابق ادائیگیوں کو پورا کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔

جب دھوکے باز ادائیگیوں کو مزید برقرار نہیں رکھ سکتے یا مالیاتی جرائم کی روک تھام والے اداروں کی پکڑ میں آ جاتے ہیں تو اسکیم ختم ہو جاتی ہے اور سرمایا کار غائب ہو جاتے ہیں یا گرفتار ہو جاتے ہیں۔ چوںکہ کوئی مالیاتی ادارہ اس انویسٹمنٹ کا ریگولیٹر نہیں ہوتا تو سرمایہ کاروں کو خاطر خواہ نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے. ان کی سرمایہ کاری کی رقوم ختم ہو جاتی ہیں اور وعدہ کیا گیا منافع درحقیقت کبھی پیدا نہیں ہوتا۔

کریپٹو کی دنیا میں پونزی اسکیمیں ڈیجیٹل کرنسیوں کی decentralized نوعیت، ریگولیٹری نگرانی کی کمی، اور سرمایہ کاروں کی فوری اور بڑے منافع کی خواہش کا استحصال کرتی ہیں۔ 

کرپٹو کرنسی کی صنعت میں پونزی اسکیموں کی دھوکہ دہی سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ سرمایہ کاری کے ایسے مواقع کی طرف راغب نہ ہوں جو گارنٹی شدہ یا غیر معمولی طور پر زیادہ منافع کا وعدہ کرتے ہیں اور وہ بھی  بغیر کسی risk کا سامنا کیے۔

8. جعلی کریپٹو کرنسی ایکسچینجز

کچھ اضافی یا فری کرپٹو کوئنز کی دلکش آفر کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے والے سرمایہ کاروں کو ایک ایسی کرپٹو کرنسی ایکسچینج کی طرف راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو حقیقت میں تو موجود نہیں ہوتی بلکہ صرف ایک موبائل ایپ یا ویب سائٹ پر موجود ہوتی ہیں. سرمایہ کار کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ نئی ایکسچینج جعلی ہے جب تک کہ وہ اپنی رقم لگا کے کھو نہ دے۔

اس دھوکے سے بچنے کے لیے معروف کرپٹو ایکسچینج مارکیٹوں تک ہی محدود رہیں — جیسے Coinbase، Crypto.com ‘ Cash App اور Binance وغیرہ. سرمایا کاری سے پہلے کچھ تحقیق لازمی کریں اور کوئی بھی ذاتی معلومات درج کرنے سے پہلے اس ایکسچینج کی ساکھ اور قانونی حیثیت کے بارے میں تفصیلات کے لیے انڈسٹری کی سائٹس کو چیک کریں۔

9. ملازمت کی پیشکش 

سکیمرز کرپٹو کرنسی اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے کرپٹو سے متعلقہ ملازمتوں کی پیشکش بھی کرتے ہیں۔وہ ایک دلچسپ نوکری پیش کرتے ہیں لیکن آن لائن کام کی تربیت کے لیے ادائیگی کے طور پر کریپٹو کرنسی کی صورت میں فیس طلب کرتے ہیں.اس قسم کے فراڈ کو شیڈو ورک فورس کہا جاتا ہے۔ یہ ایک عام طرح کا دھوکہ ہے جو کرپٹو کی دنیا میں بھی اپنایا جاتا ہے. 

10. فلیش لون اٹیک (Flash Loan)

فلیش لون انتہائی مختصر مدت کے قرض ہوتے ہیں. یہ قرضے کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں مقبول ہیں. ٹریڈنگ کرنے والے ایک پلیٹ فارم (کرپٹو ایکسچینج) پہ کم قیمت پر ٹوکن خریدنے کے لیے فلیش لون فنڈز کا استعمال کرتے ہیں اور پھر منافع کمانے کے لیے اس اثاثے کو فوری طور پر کسی دوسرے پلیٹ فارم پر فروخت کرتے ہیں۔ اس طرح کی ٹریڈنگ کا مقصد مختلف ایکسچینجز پر سکّوں یا ٹوکنز کی قیمتوں میں معمولی فرق سے فائدہ اٹھانا ہوتا ہے. منافع کمانے کی یہ تجارتیں ایک ہی لین دین میں کی جاتی ہیں اور فلیش لون کی ادائیگی بھی عموما چند منٹوں میں ہو جاتی ہے۔

فلیش لونز بغیر ضمانت کے (uncollateralized) ہوتے ہیں اور ان میں کوئی کریڈٹ چیک بھی شامل نہیں ہوتا. ایک حملہ آور یا سکیمر فنڈز ادھار لینے اور ان فنڈز کا استعمال decentralized finance پلیٹ فارم پر ٹوکنز کی قیمتوں میں ہیرا پھیری کے لیے استعمال کرتا ہے۔ 

قیمتوں میں ہیرا پھیری کے لیے حملہ آور زیادہ آرڈرز کے ذریعے کسی ٹوکن کی زیادہ مانگ (demand) کا مصنوعی تاثر پیدا کرتا ہے۔ اور پھر زیادہ مانگ کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافے کے بعد آرڈرز منسوخ کر دیتا ہے جس کی وجہ سے ٹوکن کی قیمت فوری طور پر گر جاتی ہے۔ سکیمر پھر ایک دوسرے  پلیٹ فارم پر کم قیمت پر ٹوکن خرید کر منافع کمانے کی کوشش کرتا ہے.

فروری 2023 میں، Platypus Finance ایک فلیش لون اٹیک کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں $8.5 ملین کا نقصان ہوا۔

11. پمپ اور ڈمپ سکیمیں (Pump and Dump Schemes)

ایسا ہو سکتا ہے کہ آپ خود تو کرپٹو فراڈ کا شکار نہ ہوں لیکن آپ کی وجہ سے دوسرے کسی دھوکے کا شکار بن جایں. مثال کے طور پہ آپ اپنی سمجھ بوجھ بڑھانے کے لیے ایک کریپٹو کرنسی گروپ میں شامل ہوں. اور پھر کسی نئی یا نامعلوم کریپٹو کرنسی کو فروغ دینے والے پیغامات وصول کرنے اور ان پر عمل کرنے لگیں. اس طرح آپ کے ذریعے منتظمین مثبت افواہیں پھیلا کر اور دوسروں کو خریدنے کی ترغیب دے کر مصنوعی طور پر اس کریپٹو کرنسی کی قیمت بڑھاتے ہیں۔ 

ایک بار جب قیمت عروج پر پہنچ جاتی ہے تو  منتظمین اپنی ہولڈنگز فروخت کر دیتے ہیں جس سے ٹوکن کی قیمت یکدم کریش کر جاتی ہے. اس سے دوسرے سرمایہ کاروں کو نقصان ہوتا ہے۔ لہٰذا ایسی اسکیموں میں ملوث ہونے سے گریز کریں جو افواہوں اور غلط معلومات پر انحصار کرتے ہیں۔

خلاصہ

اس بلاگ پوسٹ میں ہم نے کرپٹو کرنسی کی دنیا میں برپا ہونے والے دھوکوں کا تفصیل سے ذکر کیا. اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب کرپٹو سرمایا کاری میں اتنے خطرات موجود ہیں تو پھر ایسی سرمایا کاری کیوں کی جاۓ. اس ضمن میں یاد رکھیں کہ کرپٹو کرنسی دنیا بھر میں ابھرتی ہوئی money ہے. اسے پیسے کے مستقبل کے طور پہ بھی جانا جاتا ہے. کرپٹو کی دنیا میں سرمایا کاری کے بیشمار جائز مواقعے موجود ہیں جو آپ کو نسبتا کم عرصے میں دولت مند بنا سکتے ہیں. 

آپ اوپر بیان کیے گئے خطرات سے کیسے بچ سکتے ہیں اور اپنی سرمایا کاری کو کیسے محفوظ بنا سکتے ہیں اس پہ تفصیلی پوسٹ شامل کی جاۓ گی. مختصر طور پہ یہ یاد رکھیں کہ اگر کوئی سرمایہ کاری کا موقع یا پیشکش درست ہونے کے ساتھ بہت زیادہ منافع بخش معلوم ہو تو یہ ممکنہ طور پر ایک دھوکہ ہو سکتا ہے۔ ہمیشہ احتیاط برتیں، مکمل تحقیق کریں، اور کسی بھی سرمایا کاری سکیم میں شامل  ہونے سے پہلے کسی ایکسپرٹ سے مشورہ ضرور کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں