ہم سب جانتے ہیں کہ ہمیں کسی بھی چیز کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا چاہیے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم کبھی کبھی اپنی زندگی کے تمام معاملات کو سنبھالنے میں بری طرح سے ناکام رہتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم وہ تمام لائف سکلز سیکھنے پہ اپنی یا اپنے بچوں کی توجہ مبزول نہیں کرتے جوکہ ایک پرسکون اور منظم زندگی گزارنے کے لیے ہر فرد کو سیکھنی چاہییں.
چاہے ہمارا تعلق زندگی کے کسی بھی شعبے سے ہو ہم میں سے ہر فرد کو زندگی میں ایسی مہارتوں کی ضرورت پڑتی ہے جن کے لیے دوسروں پہ تکیہ نہیں کیا جا سکتا. ایسی مہارتوں کو انگریزی میں لائف سکلز (Life Skills) کہتے ہیں. اس آرٹیکل میں ہم نے بنیادی باتوں کی ایک فہرست مرتب کی ہے جو لائف سکلز کے طور پر نہ صرف ہم سب کو معلوم ہونی چاہییں بلکہ مکمل طور پر فعال، منظم اور ترقی پسند بالغ فرد کے طور پران کو خود سے سرانجام دینے کا ہنر بھی ہونا چاہیے. ایسی اہم لائف سکلز درج ذیل ہیں.
کتاب : The Extraordinary Life
1. پرورش کی مہارت (Parenting Skills)
تقریبا ہم سب پہ زندگی میں وہ وقت آتا ہے جب ہم یہ سوچتے ہیں کہ والدین کے طور پر بچوں کی پرورش کرنے کی اچھی مہارتیں کیا ہیں؟ اور وہ اتنی اہم کیوں ہیں؟ والدین کی اچھی مہارتیں کئی زمروں میں آتی ہیں جیسے کہ محبت اور پیار، رویوں کو سمجھنا، خود مختاری اور آزادی، تناؤ کی جانچ، تعلقات کی سمجھ ، صحت کا خیال اورحفاظت کے طریقے۔ جب والدین کی بات آتی ہے تو ایک صفت جس پر ہمیں سب سے زیادہ زور دینے کی ضرورت ہے وہ ہے بچوں کے رویوں اور برتاؤ کو سمجھنا۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بہت سے عوامل بچوں کے رویے میں تبدیلی کا باعث بنتے ہیں۔ بچے ہمیشہ بیان نہیں کر سکتے کہ وہ کیا محسوس کر رہے ہیں لہذا اس کا اظہار برتاؤ سے کرتے ہیں۔ اگر ہم اپنے بچے کے رویے کو بدلتے ہوئے دیکھتے ہیں تو والدین کی حیثیت سے ہماری یہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ ہم ان کے مسائل کو سمجھ سکیں اور اس بارے میں ان سے بات کر سکیں. بیشمار ویب سائٹس پیرنٹنگ سکلز سیکھنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں.
2. بنیادی ابتدائی طبی امداد (First Aid)
کیا آپ جانتے ہیں کہ بہت سی حادثاتی اموات صرف فرسٹ ایڈ نہ ملنے کی وجہ سے واقع ہو جاتی ہیں. اگر کسی کو گہرا زخم آ جاۓ تو کیا کرنا چاہیے؟ کیا ہم ہارٹ اٹیک، فالج یا اُلجھن کی علامات جانتے ہیں؟ ہنگامی حالات میں گھبرانا عام بات ہے لیکن اگر ہمیں ابتدائی طبی امداد میں مہارت حاصل ہے تو ہم اپنی مہارت اور علم پر بھروسہ کر سکیں گے اور ٹھنڈے دل و دماغ کے ساتھ دوسروں کی جان بچانے کی کوشش کر سکیں گے۔ بنیادی طبی امداد کی ٹریننگ تمام تعلیمی اداروں میں دی جانی چاہیے. لیکن ہم فرسٹ ایڈ کی تربیت رضاکارانہ طور پر خود بھی حاصل کر سکتے ہیں.
3. گھر کی دیکھ بھال کی بنیادی مہارتیں (Housekeeping)
کیا ایسا نہیں ہے کے ہم گھر کی دیکھ بھال کی ذمہ داری چند مخصوص افراد یا خاص طور پہ صرف خواتین تک محدود رکھتے ہیں. حقیت میں اپنا بستر بنانے سے لے کر لانڈری کی بنیادی باتوں تک ہم سب کو گھر کی دیکھ بھال کی بنیادی مہارتوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے سب مرد اور خواتین، کالج کے طالب علموں سے لے کر گھر کے بزرگوں تک ہم سب کا یہ کام ہے کہ گھر کی دیکھ بھال کرنے کے قابل ہوں. ایک صاف ستھرا گھر رکھنا زندگی کا ہنر ہے جو خاندان کی صحت کو یقینی بناتا ہے، ہمیں منظم اور اپنی ضرورت کی چیزیں تلاش کرنے کے قابل رکھتا ہے، اور ہمارے پیسے بچاتا ہے تاکہ ہم اچھی زندگی گزار سکیں۔ مختلف قسم کی بیماریوں جیسے کے ڈینگی بخار یا کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے گھر کی مناسب دیکھ بھال، گھر کو منظم رکھنا اور صفائی کا خاص خیال رکھنا اب پہلے سے بھی زیادہ ضروری ہو چکا ہے.
4. گھر کی مرمت (Home Repair)
اکثرہمیں گھرمیں چوٹی موٹی مرمت کی ضروت پڑتی ہے. بنیادی مرمت کے کاموں میں مناسب حد تک سکلز کا ہونا ہمیں وقت اور پیسہ بچانے میں بہت مدد دے سکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کے آپ کے پاس بنیادی ٹول کٹ موجود ہو. ٹولز کو استعمال کرنے کا طریقہ تھوڑی سی کوشش سے سیکھا جا سکتا ہے. خواتین کے لیے خاص طور سٹچنگ کی سکل ،کچن ایپلائینسز کا درست استعمال، اور کچھ دیگر الیکٹریکل ہوم ایپلائینسز کی ریگولرمینٹیننس کوسیکھنا ان کے لیے بہت آسانی پیدا کرتا ہے. اس سلسلے میں کچھ وقت صرف کر کے کسی ہنر مند فرد کی مدد لینے میں بھی کوئی حرج نہیں. آج کے دور میں یو ٹیوب نے ٹولز اور مشینوں کا استعمال سیکھنا بہت آسان کر دیا ہے.
آرٹیکل: گھریلو خواتین کے لیے 20 سے زائد کاروبار کے آئیڈیاز
5. لکھنے کی مہارت (Writing Skill)
ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ہر کسی کو کتاب یا بلاگ لکھنے کے قابل ہونے کی ضرورت ہے. یہ بھی نہیں کہ آپ کو صبح کی تازگی یا شام کی خوبصورتی پہ شاہکار تحاریر لکھنے کے قابل ہونا چاہیے. لکھنے کی مہارت سے مراد یہ کہ جملے کی ساخت اور تحریری اظہار کی بنیادی سمجھ بوجھ ہونا. اچھا لکھنا زندگی میں ہمارے لیے نہ صرف آسانی پیدا کرتا ہے بلکہ ہماری کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کچھ لوگ لکھنے کو بہت مشکل کام سمجھتے ہیں جب کہ کچھ کو لگتا ہے کہ لکھنا اپنے اندرونی خیالات کا صحیح معنوں میں اظہار کرنے کا واحد طریقہ ہے۔ اگر آپ لکھنے میں خود کو بہت کمزور سمجھتے ہیں تو بنیادی تخلیقی تحریری کلاس لینے پر غور کریں یا آن لائن تحریری کورس تلاش کریں جو آپ کو ان مہارتوں کو بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے۔
6. پبلک سپیکنگ یا تقریر (Public Speaking)
لکھنے کی طرح بولنا — خاص طور پر عوام کے سامنے بولنا — ہمارے لیے اکثر گھبرانے کا سبب بنتا ہے. عوامی تقریر کرنا ہر کسی کی پسندیدہ چیز نہیں ہوتی لیکن زندگی میں اس سکل کی ضرورت ہمیں اکثر پڑتی ہے. ہر کوئی بہتر پبلک سپیکنگ کے لیے کچھ مفید مشورے سیکھ سکتا ہے اور ان کی مشق کر سکتا ہے. اہم بات یہ کہ ہم سب تقریر کرنا یا اونچا بولنا سیکھ سکتے ہیں. اس کے لیے کھلے معاشرتی فورمز جہاں لوگوں کی زیادہ تعداد موجود ہو وہاں اپنی موجودگی اور بولنے کے مواقعوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے. اگر آپ اپنے ارد گرد نظر دوڑایں تو آپ دیکھیں گے کہ اچھی تقریر یا پبلک سپیکنگ کرنے والے افراد عموما دوسروں سے آگے ہوتے ہیں یا باقی لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ پبلک سپیکنگ سیکھنے کے لیے آپ اپنے ٹوسٹ ماسٹرز کلب بھی رجسٹر کروا سکتے ہیں اور اپنے شہر میں موجود کلب یا کسی بھی آن لائن کلب کو جوائن بھی کر سکتے ہیں.
آرٹیکل: Five Skills That are Hard to Learn but will Payoff Forever
7. کیلنڈر اور شیڈول کا استعمال (Scheduling)
گھڑی اور کیلنڈر کو استعمال کرنے کی صلاحیت ٹائم مینجمنٹ کی بنیاد ہے جو کہ اپنے آپ میں ایک زندگی کی مہارت ہے۔ ایک کیلنڈر ہماری زندگی کو آسان بناتا ہے اور روز مرہ امور سرانجام دینے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ ہمارا تمام جینا کلینڈر کے مطابق تو نہیں ہو سکتا لیکن سرگرمیوں اور طے شدہ واقعات کے لیے وقت کو منظم کرنے کا طریقہ سیکھنا ہماری زندگی کو بہت آسان بنا دیتا ہے۔ ایسے ہہی ہمیں مختلف کاموں کی انجام دہی کے لیے شیڈول بنانے اور اس پر عمل کرنے کے طور طریقوں کو سیکھنا بھی ضروری ہے. To Do List تیار کرنے یا شیڈول وغیرہ بنانے اور انھیں ٹریک کرنے کے لیے نوٹ بک ، ڈائری، یا مختلف موبائل ایپلی کیشنز کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے.
8. مؤثر بات چیت (Effective Communication)
چاہے ہم لکھنے یا پبلک سپیکنگ کے بارے میں بات کر رہے ہوں مؤثر بات چیت کی صلاحیت یا کمیونیکشن سکل زندگی کی ایک اہم مہارت ہے۔ ایسے ہی ہمارا بات چیت کرنے کا انداز بھی ایک اہم سکل ہے جسے ہم اپنے مفاد میں استعمال کر سکتے ہیں. اس دنیا میں کوئی بھی فرد نہ تواکیلا رہ پاتا ہے اور نہ ترقی کر پاتا ہے. اس لیے دوسروں کے ساتھ بات چیت کرنا سیکھنے سے ہمیں وہاں پہنچنے میں مدد ملتی ہے جہاں ہم زندگی میں پوہنچنا چاہتے ہیں یا جیسی پرسکون زندگی ہم گزارنا چاہتے ہیں. یہ یقینی طور پر ایک سیکھا جانے والا ہنر ہے. یہ دوسروں کی ضروریات اور خواہشات کو سمجھنے اور ان سے تعلق رکھتے ہوئے اپنی ضروریات اور خواہشات کا اظہار کرنے کے بارے میں ہے۔ اپنے شریک حیات، بچوں، دوستوں، کام والی جگہوں کے ساتھیوں، اور خاص طور پر اپنے باس کے ساتھ بات چیت کا بہترین انداز ہمیں پرسکون رہنے، آگے بڑھنے اور مضبوط بننے میں مدد دے سکتا ہے۔ بات چیت کے ذریعے ہی ہم تعلقات اور دوست بناتے ہیں اس لیے اس میں اچھے ہونے کا مطلب ہے کہ ہم دوسروں کے ساتھ اپنی بات چیت میں کامیاب ہوں گے اور اپنے لیے زیادہ مواقع پیدا کر سکیں گے.
آرٹیکل: بزنس کمیونیکشن: کاروبار میں موثرگفتگو اور 7 اہم نکات
9. ٹیکنالوجی کا استعمال
اگر ہم جدّت سے ڈریں گے تو بہت پیچھے رہ جایں گے. موبائل اور کمپیوٹر کی بنیادی مہارتیں آج کی زندگی کے لیے ضروری ہیں۔ کم از کم ہمیں بنیادی ضرورتوں کے لیے ای میل، انٹرنیٹ، مائیکروسافٹ آفس، گوگل میپ، اور موبائل بینکنگ استعمال کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ ٹیکنالوجی ایک طاقتور اور مفید ٹول ہے جو واقعی ہماری زندگی کو آسان بناتی ہے۔ لہذا اس خوف کو چھوڑ دیں کہ آپ کسی چیز کو خراب کر دیں گے یا کسی ایسی چیز پر کلک کردیں گے جسے آپ درست نہیں کر سکتے۔ آج کی ٹیکنالوجی غلط کو درست کرنے اور درست استعمال سیکھنے کی سہولت خود فراہم کرتی ہے. بس ہمیں خوشدلی سے اسے اپنانے اور توجہ دینے کی ضرورت ہے. ایک سب سے بڑا مسلہ انگلش زبان سے ناواقفیت ہو سکتا ہے تو یہ مسلہ بھی ٹیکنالوجی نے تقریبا حل کر دیا ہے. اب تقریبا ہر کمپیوٹر یا موبائل فون میں اردو زبان کی سہولت موجود ہے. زیادہ تعلیم نہ ہونے کے باوجود بنیادی انگلش سیکھنا بھی آج کے دور میں ٹیکنالوجی کی مدد سےانتہائی آسان ہو چکا ہے.
10. فائلوں اور پاس وورڈز کی حفاظت
دفاتر وغیرہ میں تو اکثر کاغذی فائلوں کی حفاظت کا ایک نظام موجود ہوتا ہے لیکن سوفٹ ڈیٹا کی حفاظت کے لیے ہمیں خاص طور پہ ایسے ٹولز کا استعمال سیکھنا چاہیے جو فائلز کوضائع ہونے سے محفوظ رکھ سکیں. ایسے ہی گھروں میں خاص طور پہ خواتین کو اکثر اوقات قیمتی دستاویزات کو سمجھنے اور اور انھیں ترتیب سے محفوظ کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے تا کہ بوقت ضرورت کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے. آج کے دور میں ایک نیا مسلہ پاس وورڈز کی حفاظت کا درپیش ہوتا ہے. پاس وورڈز بھی چابی کی طرح ہوتے ہیں جنہیں محفوظ رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ کچھ افراد غلطی یہ کرتے ہیں کہ یاد رکھنے میں آسانی کی وجہ سے ہر جگہ ایک ہی پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں. کیا آپ اپنی کار، گھر اور دفتر کے لیے ایک ہی چابی استعمال کرنے کا تصور کر سکتے ہیں؟ یہ مضحکہ خیز ہو گا. اپنے ڈیٹا کو آسان بنانے، ٹریک رکھنے اور محفوظ رکھنے میں آپ کی مدد کے لیے 1Password جیسا پاس ورڈ مینجمنٹ ٹول استعمال کریں یا دیگر بھی کئی ایپلی کیشنز ہیں جو آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔
11. اپنے آپ کو کیسے محفوظ رکھیں
یہ فطری انسانی جبلت ہے کہ وہ محفوظ رہنے اور غیر محفوظ حالات سے بچنا چاہتا ہے. لیکن ہم خبروں میں اور اپنی زندگیوں میں بہت سے لوگ دیکھتے ہیں جو اس منطق کے خلاف جاتے ہیں اور خود کو غیر محفوظ حالات میں ڈال دیتے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمیں خطرہ مول نہیں لینا چاہیے بلکہ ہمیں ہر طرح کے حالات میں احتیاطی تدابیر یا سیفٹی کے طریقوں کو اختیار کرنا سیکھنا چاہیے. اس سے ہم نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی حفاظت کو بھی یقینی بنا سکتے ہیں. سیفٹی کے بنیادی اصولوں کی ٹریننگ حاصل کرنا بھی انتہائی سودمند ثابت ہو سکتا ہے. ایسے ہی کسی جسمانی نوعیت کے حملے سے بچنے کے لیے سیلف ڈیفینس کی ٹریننگ حاصل کرنا بھی ہمیں بوقت ضرورت محفوظ رہنے میں مدد دے سکتا ہے.
آرٹیکل: سیفٹی پروفیشن- تربیتی اور کاروباری نقطہ نظر سے
12. ہنگامی حالات کی تیاری
جب کوئی آفت آتی ہے جیسے کہ سمندری طوفان، گرد و غبار کا طوفان، زلزلہ، یا COVID-19 جیسی عالمی وبا، تو کیا ہم جانتے ہیں کہ ہمیں کیا کرنا ہے؟ ہنگامی صورت حال کی تیاری بعض اوقات انتہائی خوفناک معلوم ہوتی ہے. لیکن ہنگامی صورتحال سے نبر آزما ہونے کی بنیادی مہارتوں کو حاصل کرنے اور یہ جاننے کہ اگر کوئی آفت آتی ہے تو اس سے کیسے نبرد آزما ہونا ہے اس سے ہمیں ذہنی سکون حاصل کرنے اور اپنے آپ کو اور خاندان کو نقصان سے محفوظ رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کے لیے ریسکیوٹیموں کے ساتھ رضاکارانہ خدمات دے کہ ریسکیو کی بنیادی تربیت حاصل کی جا سکتی ہے.
13. بجلی کے بغیر کیسے زندہ رہنا ہے
ہنگامی تیاری کی طرح بجلی کے بغیر جینے کا امکان تھوڑا مشکل اور خوفناک ہو سکتا ہے۔ بجلی ایک سہولت ہے جو آج کے دور کے انسان کو میسر ہے لیکن یہ ہمیشہ سے نہیں تھی. ایسا بھی ہو سکتا ہے کبھی کبھار ہمیں بجلی کے بغیر جینا پڑے. تو ہم میں سے کتنے ہیں جو کیمپنگ پہ جاتے ہیں جہاں ہم بغیر ٹکنالوجی، لائٹس، اور ٹیلی ویژن کے اپنے آپ کو زندہ رہنے کے قابل بنانا سیکھ سکیں.
14. کار کی مرمت (Basic Car Repair)
آج کے دور میں زیادہ افراد کے پاس اپنی کار یا گاڑی کی سہولت موجود ہے. لیکن یہ سہولت اس وقت انتہائی زحمت میں بدل سکتی ہے جب ہم دور کا سفر کر رہے ہوں اور ہماری کار کسی وجہ سے بند ہو جاۓ. ایسے میں ضروری ہے کہ اگر ہمارے پاس کار ہے تو ہمیں بنیادی دیکھ بھال کو سمجھنا چاہیے. کم از کم اس حد تک ضرور کہ ہم اسے مرمت کی ورکشاپ تک ضرور پہنچا سکیں۔ کار کی بنیادی مینٹیننس کو سمجھنا ہمیں سفر کے دوران بڑی پریشانی سے بچا سکتا ہے.
15. اپنا سی وی اور کور لیٹر کیسے لکھیں
ہم میں سے اکثر افراد کو ملازمت کے لیے درخوست لکھنی پڑتی ہے. ہمیں اپنے تعارف کے لیے CV کی بھی ضرورت ہوتی ہے. ہر کسی کو اس قابل ہونا چاہیے کہ اپنی تعلیمی قابلیت اور تجربے کو ایک مناسب سی وی میں ظاہر کر سکے. اس کے ساتھ ہی کور لیٹر (ملازمت کی درخواست) لکھنے کے طریقے کو سمجھنا بھی زندگی کا ایک اہم ہنر ہے. ایک تخلیقی اوراچھی طرح سے تیار کردہ CV اور کور لیٹر رکھنے سے ہمیں ملازمت کے دروازے پر پہلا قدم کامیابی کے ساتھ رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ آپ ایک اچھا سی وی بنانا نہ صرف آن لائن سیکھ سکتے ہیں بلکہ دوسروں کو خدمات پیش کر کہ پیسے بھی کما سکتے ہیں.
16. بجٹ بنانا اور ریکارڈ کیپنگ
بجٹ بنانے اور مالی طور پر ذمہ دار ہونے کی صلاحیت زندگی کی مہارت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ چاہے آپ ابھی اپنے مالی معاملات کو سنبھالنا شروع کر رہے ہیں یا آپ ایک تجربہ کارپیسہ بچانے والے گرو ہیں بلاشبہ اپنی آمدنی اور اخراجات کا بجٹ بنانا مالی امن اور خوشحالی کے حصول کا پہلا قدم ہے۔ یہ ایک ایسا ہنر ہے جسے ہم بہت چھوٹی عمر سے سیکھ سکتے ہیں اور جسے ہمیں اپنی عملی زندگی میں استوار کرنا چاہیے۔ بجٹ کا سب سے بڑا فائدہ ہے کہ یہ ہمیں اپنے اخراجات کو کنٹرول کرنے اور آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کی طرف مائل کرتا ہے. اس کے علاوہ اپنے اخراجات کو ریکارڈ کرنے کے قابل ہونا ایک ایسی مہارت ہے جو ہمیں اپنے مالی معاملات کے ساتھ رابطے میں رہنے میں مدد دیتی ہے۔ بجٹ اور ریکارڈ کیپنگ کا فائدہ یہ ہے کہ ہم جو بھی خرچ کر رہے ہیں اس کے لیے یہ ہمیں فوری طور پر جوابدہ رکھتے ہے۔ اگر آپ کو اپنی مالی صورت حال کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے تو ایک مہینے کے لیے چیزیں لکھنے کی کوشش کریں اور دیکھیں کہ آیا آپ کو اپنے اخراجات کے انداز میں کوئی فرق نظر آتا ہے۔
آرٹیکل: کاروبار اور بجٹ (میزانیہ)
17. قرض کا حصول، استعمال، اور قرض سے بچاؤ
ہم میں سے اکثر افراد کو قرض کی ضرورت پڑتی ہے. قرض حاصل کرنے کے لیے بااعتماد ذرائع کی معلومات ہونا ہمیں ضرورت کے وقت بڑی مشکل سے بچا سکتا ہے. لیکن قرض کے حصول سے بھی زیادہ قرض کے استعمال کا معاملہ اہم ہے. قرض کا حصول برا نہیں لیکن قرض کی رقم کا استعمال قرض کو اچھا یا برا ضرور بنا دیتا ہے. عموما جو افراد قرض کی رقم ضروریات پوری کرنے پہ صرف کرتے ہیں وہ قرض کی دلدل میں پھنس جاتے ہیں. لیکن جو افراد عقل مندی سے قرض کی رقم ایسے مواقعوں پہ خرچ کرتے ہیں جہاں سے مزید آمدنی پیدا ہونے کی امید ہو تو وہ اکثر فائدے میں رہتے ہیں. وہ اپنی موجودہ آمدنی پہ بوجھ بنانے کے بجاۓ قرض کی رقم سے مزید آمدنی پیدا کرتے ہیں اور پھر اسی آمدنی میں سے قرض کی رقم ادا کرتے ہیں. ایسے میں وہ قرض کی مدد سے آمدنی کے ذرائع بھی پیدا کرتے ہیں اور قرض سے نجات بھی حاصل کر لیتے ہیں.
مالی سکون اور خود کو قرض سے باہر نکالنے کے لیے صبر اور بہتر حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے. قرض سے پاک ہونا ایک ایسی آزادی ہے جسے ہر کوئی حاصل کرنا یا برقرار رکھنا چاہتا ہے. لیکن وہاں تک پہنچنے کے لیے بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ اپنے وسائل کے اندر رہنا سیکھنا یقیناً کامیاب لوگوں کا ہنر ہے۔ قرض سے نجات یا بچاؤ واقعی چیلنجنگ ہے. لیکن اچھی بات یہ ہے کہ صبر، محنت، اور بہتر حکمت عملی سے قرض سے بچنا ایک ایسی جنگ ہے جسے ہم جیت سکتے ہیں۔
آرٹیکل: کاروبار کے لئے قرض کیسے حاصل کریں
18. بچت اور سرمایہ کاری (Saving and Investment)
ایک بار جب آپ نے اپنا قرض ادا کر دیا تو یہ سمجھنا کہ اپنے پیسے کو دانشمندی سے کیسے سرمایا کاری میں لگایا جائے سیکھنے کے لیے ایک بہت اہم چیز ہے۔ بچت کرنے کا سنہری اصول یہ ہے کہ ہم اپنی آمدنی سے بچت کی رقم پہلے الگ کریں اور پھر جو رقم بچ جاۓ اس میں سے اخراجات کریں. مسلہ یہ ہے کہ زیادہ تر افراد اس کے برعکس چلتے ہیں. یعنی وہ پہلے اخراجات پورے کرتے ہیں اور پھر بچت کے بارے میں سوچتے ہیں. اکثر جو افراد بچت کر بھی پاتے ہیں انہیں سرمایہ کاری اور اس رقم کو بڑھانے میں پریشانی کا سامنا ہوتا ہے۔ زیادہ تر سرمایہ کاری اور پیسے کے انتظام کی کوششوں کو احتیاط سے جانچنا اور تحقیق کرنا پڑتا ہے. معاشرے کے ہر فرد کے لیے تقریبا یہ ضروری ہے کہ وہ بہترین سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانا جانتا/جانتی ہو.
آرٹیکل: پیسے اور سرمایہ کاری سے متعلق 6 بہترین کتابیں ضرور پڑھیں
19. ٹیکس معاملات اور قوانین
کیا ہمیں ٹیکس کے بارے میں آگاہی ہے؟ ہم میں سے اکثر افراد نہیں سمجھتے کہ وہ کتنا ٹیکس دیتے ہیں؟ ٹیکس گوشوارے کیا ہوتے ہیں؟ انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس میں کیا فرق ہے؟ حالانکہ ہم ادا بھی کر رہے ہوتے ہیں. ٹیکس قوانین کے بارے میں آگاہی نہ ہونے یا ان کی پاسداری نہ کرنے سے ہم قانونی طور پر پھنس سکتے ہیں. بعض اوقات جس کا تتیجہ بھاری جرمانے کی صورت میں بھی بھگتنا پڑ سکتا ہے. اس کہ علاوہ کیا ہمیں ٹیکس ریفنڈ کے بارے میں معلومات ہیں جس کے ذریعے ہم گورنمنٹ کو جمع کروایا گیا اضافی ٹیکس واپس بھی لے سکتے ہیں. کیا ہمیں ایڈوانس ٹیکس کے بارے میں پتہ ہے جو ہم مختلف شکلوں میں ادا کرتے ہیں جیسے کے موبائل فون ریچارج پہ ٹیکس کی ادائیگی وغیرہ. ہم ایڈوانس ٹیکس ایڈجسٹ بھی کر سکتے ہیں اور ریفنڈ بھی لے سکتے ہیں. اس کے علاوہ کیا ہم ایک وکیل اور ٹیکس ایکسپرٹ کے فرق کو جانتے ہیں؟ ایک وکیل کی نسبت ایک ٹیکس ایکسپرٹ (اکاؤنٹنٹ) عموما ٹیکسیشن کو بہتر انداز میں ہینڈل کرتا ہے. ان سب معاملات کی سمجھ نہ ہونا ہمارے لیے اضافی اخراجات اور قانونی بیچدگیوں کا باعث بنتا ہے اس لیے ٹیکس کے نظام سے آگاہی حاصل کرنا ہر فرد کی ضرورت بھی ہے اور ایک اہم مہارت بھی.
آرٹیکل: ٹیکس کے نظام کی بنیادی معلومات
20. مقصد اور ترجیحات
ہماری زندگی کوئی فضول چیز نہیں ہے. یہ بےمقصد بھی ہر گز نہیں ہے. ہر فرد کو اپنے اعلیٰ مقصد کو سمجھنے کی صلاحیت حاصل کرنی چاہیے. ہمارا بڑا مقصد ہمیں ہر کام کی بنیاد قائم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ہمیں ہمارے مشن یا مقصد کو لکھنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے. ہمارا واضح مشن ہمیں اہم ترین زندگی کے اہداف پر اپنی توجہ مرکوز رکھنے میں مدد کر سکتا ہے۔ مقصد ہمیں ترجیحات اور حدود طے کرنے میں بھی مدد دیتا ہے. مشن ہماری توجہ مرکوز رکھتا ہے اور زندگی میں ہمیں اپنے کام پہ فوکس رکھتا ہے.
21. اپنی اقدار (values) کو سمجھنا
مقصد کی وضاحت کی طرح ہمارے لیے اپنی اقدار کو سمجھنا بھی ضروری ہے. ایسی اقدار جن پرسمجھوتہ کرنے سے انکارہمیں فیصلہ سازی کے عمل میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ایمانداری ہماری قدروں میں سے ایک ہے تو جب ہمیں ایمانداری پر سمجھوتہ کرنے کی پوزیشن میں ڈالا جائے گا تو ہمیں کوئی بھی لالچ بھٹکا نہیں پاۓ گی کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ایمانداری ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ ایسے ہی عزت نفس پہ سمجھوتہ نہ کرنا بھی ہماری اقدار میں سے ہو سکتا ہے. اپنی اقدار لکھنا اور جب بھی ہمیں کسی مشکل انتخاب کا سامنا ہو تو ان کا حوالہ دینا ہمارے لیے فیصلہ لینے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔ اگر اقدار کی حفاظت کے لیے ہمیں پیچھے بھی ہٹنا پڑے یا استعفیٰ بھی دینا پڑے تو گریز نہیں کرنا چاہیے.
22. بنیادی شہریت/ ووٹ کی اہمیت
سیاست کے بارے میں ہم سب کی اپنی اپنی راۓ ہے. ہم میں سے بہت سے لوگ سیاست کے بارے میں بات کرنے سے نفرت کرتے ہیں اور ہم میں سے اکثریت خود کو یا اپنے بچوں کو سیاست دان نہیں بنانا چاہتے. ہم جو بھی کہہ لیں لیکن سیاست ہمارے معاشرے کے تانے بانے کا حصہ ہے۔ اور ووٹ ڈالنا ہمارا شہری فریضہ ہے۔ اگر ہمیں اپنے ملک میں یا معاشرے میں کوئی مسئلہ نظر آتا ہے تو سیاست اور ووٹنگ ہمیں آواز اٹھانے اور تبدیلی کے لیے اپنی رائے کا اظہار کرنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔ اگر ہم سیاست سے نفرت اور ووٹ دینے سے انکار کریں گے تو پھر ہم اقتدار میں موجود لوگوں کے بارے میں شکایت نہیں کر سکتے۔ اس کے علاوہ ایک شہری کے طور پر یہ سمجھنا بھی اچھا عمل ہے کہ حکومت کے بنیادی نظام کس طرح تشکیل پاتے ہیں اور حکومت میں موجود لوگ کیسے کام کرتے ہیں۔ ایک بات جوسمجھنا انتہائی ضروری ہے وہ یہ کہ بھلے ہم سیاست سے نفرت کریں یا خود کو الگ تھلگ رکھیں یہ ایک ایسا کھیل ہے جو ہم سب کی روز مرہ کی زندگیوں کو متاثر کرتا ہے. سیاست دان اچھے ہوں یا برے وہ ہماری اور ہماری نسلوں کی قسمتوں کے فیصلے کرنے کا اختیار رکھتے ہیں. اگر اچھے اور ذمہ دار لوگ سیاست سے الگ تھلگ رہیں گے تو برے لوگ سیاست کا حصّہ بن کے اختیار حاصل کر لیں گے. ایسے میں وہ بشمول ہمارے سب لوگوں کی زندگی کو متاثر کریں گے. انگریزی کا ایک مشہور قول ہے کہ
“Bad politicians are not born, they are created by those who do not vote.”
“برے سیاست دان خود پیدا نہیں ہوتے انھیں وہ لوگ پیدا کرتے ہیں جو ووٹ نہیں دیتے۔”
لہذا ضروری ہے کے ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے ہم سیاست کے بنیاد محرکات ، ووٹ کی اہمیت ، اور صاحب اختیار لوگوں کو جواب دہ بنانے کے عمل سے واقف ہوں.
23. سننے کی صلاحیت
کیا ایسا نہیں ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد صرف وہی کچھ سنتے ہیں جو ہم سننا چاہتے ہیں. ایسا کرنا ہمیں حقائق سے دور کر دیتا ہے.مختلف بات سننے کی صلاحیت اور حوصلہ ہونا ہمیں دوسروں کا احترام کرنے والا بناتا ہے. خاص طور پر قریبی رشتوں میں دلجمعی کے ساتھ سننے اور سمجھنے والے انسان کو بہت پسندیدہ اور بے لوث سمجھا جاتا ہے. ایسے افراد کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے. بعض اوقات بولنے سے زیادہ سننے کی صلاحیت ہمیں دوسروں کی نگاہ میں زیادہ ہمدرد اور معتبر بناتی ہے. غور سے سننا، کم بولنا اور ترکی بہ ترکی جواب نہ دینا احترام کے اظہار کا بھی اہم طریقہ ہے. سننے کی صلاحیت ہمیں دوسروں کے جذبات کا احترام کرنے کے قابل بھی بناتی ہے. اس کے علاوہ اس سے ہمارے اندر تنقید کو برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا ہوتا ہے اور ہمیں اپنی اصلاح کا موقع بھی ملتا ہے.
24. سیلف ڈسپلن اور صحت کا خیال (Self Care)
اپنے کھانے اور ورزش کے بارے میں صحت مند انتخاب کے لیے خود کونظم و ضبط کا پابند کرنے کی صلاحیت ایک مانی ہوئی مہارت ہے۔ کوئی بھی ہر وقت کامل نہیں ہو سکتا لیکن جب ہم ورزش اور غذائیت کو سزا کے بجائے خود کی دیکھ بھال کے طور پر دیکھتے ہیں تو اس سے اپنی اصلاح کرنے میں مدد ملتی ہے۔ بیشک سیلف ڈسپلن، ورزش اور صحت مند غذائیت کافی حد تک ثابت قدمی مانگتے ہیں. لیکن یہ صلاحیت حاصل کرنا صحت مند زندگی گزارنے کے لیے انتہائی اہم عمل ہے. خصوصا جب ہم نوجوانی میں یہ عادات نہیں اپناتے تو آدھی عمر گزر جانے کے بعد بیماریوں کے دفاع میں ہمارا جسم کمزور پڑ جاتا ہے. جس سے ہم مختلف مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں اور اس کا برا اثر ہماری معاشی حالت کے ساتھ ساتھ دوسروں کی زندگیوں پر بھی پڑتا ہے.
خلاصہ
اوپربیان کی گئی لائف سکلز حرف آخر نہیں ہیں. یہ چند ضروری مہارتوں کی نشاندھی کرتی ہیں. بحیثیت انسان ہمارے سیکھنے کا عمل کبھی نہیں رکتا. لیکن اگر ہم مختلف صلاحیتوں کو حاصل کرنے میں مستعدی دکھاتے ہیں تو نہ صرف اپنے لیے بلکہ ضرورت کے اوقات میں دوسروں کے لیے بھی آسانیاں پیدا کرتے ہیں.
اس تحریر پر ہمیں اپنی قیمتی آرا سے ضرور آگاہ کریں. شکریہ
مزید پڑھیں
2 تبصرے ”ضروری لائف سکلزجو ہر کسی کو سیکھنی چاہییں“