tax accountant

ٹیکس کے نظام کی بنیادی معلومات

اگر آپ پاکستان کے کسی حصے میں بھی کاروبار کر رہے ہیں یا کرنا چاہتے ہیں تو بہتر ہے کہ ٹیکس کے نظام کو سمجھیں. حکومت وقت کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد کے لیے ٹیکس رجسٹریشن لازمی کرتی جا رہی ہے.  ٹیکس کا نظام ذرا پیچیدہ ضرور ہے مگر ایسا بھی نہیں کہ جس کو سمجھا نہیں جا سکتا.  اس حوالے سے عام آدمی کے لیے ضروری معلومات درج ذیل ہیں. 

انکم ٹیکس

بنیادی طور پر حکومت عوام سے ان کی آمدنی پہ ٹیکس وصول کرتی ہے.  یہ ٹیکس ہر اس شخص کے لیے ادا کرنا ضروری ہے جو کسی بھی جائز ذرائع سے آمدنی حاصل کرتا ہے. انکم ٹیکس کا نفاذ سالانہ آمدنی پر ہوتا ہے. اگر سالانہ آمدنی قانون میں دی گئی کم از کم حد کو عبور کرے گی تو مقررہ شرح کے مطابق انکم ٹیکس ادا کرنا ہو گا.  انکم ٹیکس کے لیے آمدنی کے ذرائع سمجھنا بھی ضروری ہے. 

آمدنی کے ذرائع

آمدنی کے جائز ذرائع میں سب سے پہلا  کاروبار سے حاصل شدہ منافع ہے.  اکثر لوگ ایک غلطی کرتے ہیں کہ کاروبار کے ریوینیو یعنی سیلز (sales) کو آمدنی سمجھ لیتے ہیں. ایسا نہیں ہے.  بلکہ ریوینیو میں سے کاروباری اخراجات کو منہا کر کے جو بچت یا منافع حاصل ہوتا ہے اسے آمدنی کہا جاتا ہے اور انکم ٹیکس بھی اسی منافع پہ مقررہ شرح کے مطابق لاگو ہو گا.  آمدنی کا دوسرا ذریعہ تنخواہ کہلاتی ہے.  اگر تنخواہ سے حاصل کردہ سالانہ آمدنی بھی ایک مقررہ حد سے تجاوز کرتی ہے تو انکم ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے.  آمدنی کا تیسرا ذریعہ جائداد سے حاصل شدہ کرایہ ہوتا ہے. آمدنی کے کچھ دیگر ذرائع بھی ہوتے ہیں جیسے رائلٹی یا کیپیٹل گین وغیرہ. مگر عام افراد کو اتنا گہرائی میں سمجھنے کی ضرورت نہیں یے.  

آرٹیکل: کاروبار اور بجٹ (میزانیہ)

ود ہولڈنگ ٹیکس

عام طور پہ لوگ ود ہولڈنگ ٹیکس کو کوئی الگ سے ٹیکس سمجھتے ہیں.  جبکہ ایسا نہیں ہے.  ودہولڈنگ ٹیکس بنیادی طور پہ انکم ٹیکس یا بعض اوقات کوئی دوسرا ٹیکس ہی ہوتا ہے. اس کو ود ہولڈنگ ٹیکس اس لیے کہا جاتا ہے کیوں کہ رقم ادا کرنے والا ایڈوانس میں ہی آپ کی قابل ادا رقم سے منہا کر کے حکومت کو جمع کروا دیتا ہے.  اس طریقے سے ٹیکس وصولی کرنا حکومت کے لیے آسان بھی ہوتا ہے اور سودمند بھی ثابت ہوتا ہے. جیسا کہ حکومت تنخواہ دار افراد کے ایمپلائرز (آجر) کو پابند کرتی ہے کہ وہ ماہانہ تنخواہ سے ٹیکس منہا کر کے حکومت کو جمع کروایں. 

سیلز ٹیکس

سیلز ٹیکس ایک ایسا ٹیکس ہے جو کہ مارکیٹ میں فروخت ہونے والی اشیاء و خدمات کی قیمتوں میں ایک مقررہ شرح سے جمع کیا جاتا ہے.  یہ ٹیکس ہمیشہ خریدنے والا صارف ادا کرتا ہے. بیچنے والا اس ٹیکس کی صرف وصولی کرتا ہے اور حکومت کو جمع کرواتا ہے. یہ ٹیکس اشیاء وخدمات کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنتا ہے. 

کسٹم اور ایکسائز ڈیوٹی

دوسرے ملکوں سے درآمد شدہ (import) چیزوں پر یا اپنی ملکی پیداوار پر حکومت مختلف ٹیکسز وصول کرتی ہے جنہیں کسٹم یا ایکسائز ڈیوٹیز کہا جاتا ہے.  یہ ٹیکس بھی فائنل صارف اشیاء کی قیمت میں ادا کرتا ہے. 

ٹیکس رجسٹریشن

اپنے آپ کو یا کاروبار کو ٹیکس سے متعلقہ اداروں میں رجسٹر کرانا ٹیکس رجسٹریشن کہلاتا ہے.  اگر آپ کی سالانہ آمدنی ٹیکس کے ضمرے میں آتی ہے تو آپ کے لیے ٹیکس رجسٹریشن کرانا لازمی ہے.  چاہے آمدنی کا ذریعہ جو بھی ہو.  

انکم ٹیکس رجسٹریشن

یہ رجسٹریشن فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (FBR) کرتا ہے. رجسٹرڈ افراد کو نیشنل ٹیکس نمبر (NTN) جاری کیا جاتا ہے.  

سیلز ٹیکس رجسٹریشن

یہ رجسٹریشن ایف بی آر بھی کرتا ہے اور متعلقہ صوبائی ریوینیو اتھارٹی بھی کرتی ہے. اگر آپ کا کاروبار صرف اشیاء یعنی سپلائیز میں ڈیل کرتا ہے تو رجسٹریشن ایف بی آر میں ہو گی. اور اگر آپ کا کاروبار سروس سے متعلقہ ہے یا پھر آپ سپلائیز کے ساتھ سروس بھی دیتے ہیں تو صوبائی ریوینیو اتھارٹی میں رجسٹریشن بھی لازمی ہے.  رجسٹرڈ افراد کو سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر (STRN) جاری کیا جاتا ہے. 

ٹیکس گوشوارے (Tax Returns)

ٹیکس گوشوارے بھی دوقسم کے ہوتے ہیں. انکم ٹیکس گوشوارہ سال  میں ایک بار جمع کروانا ہوتا ہے جو کہ ایف بی آر میں آن لائن جمع ہوتا ہے. سیلز ٹیکس گوشوارہ ماہانہ بنیاد پہ جمع کروایا جاتا ہے. یہ گوشوارہ ایف بی آر یا متعلقہ ریوینیو اتھارٹی کی ویب سائٹ پہ آن لائن جمع کروایا جا سکتا ہے.  

ودہولڈنگ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ

سال کے دوران آپ کا جتنا بھی انکم ٹیکس کسی دوسری پارٹی نے یا آجر نے رقم ادا کرتے وقت منہا کیا ہو وہ آپ انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کرواتے وقت ایڈجسٹ کر سکتے ہیں.  ایڈجسٹمنٹ سے مراد یہ کہ سالانہ انکم ٹیکس کی مد میں قابل ادا رقم میں سے ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس جو آپ ادا کر چکے ہوں وہ ایڈجسٹ کیا جانا چاہیے تا کہ آپ ڈبل ٹیکس ادائیگی سے بچ سکیں. 

ٹیکس کریڈٹ اور ریبیٹس (Tax Credit and Rebates)

ٹیکس کے قوانین کے مطابق کاروبار کی نوعیت اور آپ کے اپنے یا کچھ خاص نوعیت کے کاروباری اخراجات پر قابل ادا ٹیکس میں مختلف طرح کے ریلیف بھی دیے جاتے ہیں.  مثلا اگر آپ سال کے دوران لائف انشورنس پریمیم ادا کرتے ہیں یا کسی خاص ادارے کو ڈونیشن دیتے ہیں تو حکومت آپ کو ان اخراجات کی مد میں ٹیکس ریلیف دیتی ہے.  تاہم انہیں سمجھنے اور فائدہ اٹھانے کے لیے ماہرین (پروفیشنل اکاؤنٹنٹ) کی خدمات ضروری ہوتی ہیں. 

نوٹ: ذمہ دار شہری کی حیثیت سے ٹیکس رجسٹریشن لازمی کروایں اور قابل ادا ٹیکس ضرور جمع کروایں تا کہ قانونی پیچیدگیوں سے بچ سکیں. 

مزید پڑھیں

کاروبار اور بینکاری – بنیادی معلومات

کاروبار کے لئے قرض کیسے حاصل کریں