بینکنگ کا شعبہ کاروبار کے مالیاتی انتظام میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، بینکوں کو جدید معیشت کا اہم ترین جزو سمجھا جاتا ہے۔ بینکنگ کا شعبہ دولت کی پیداوار، تبادلہ اور تقسیم کے عمل کوآسان بناتا ہے۔
آج کے دور میں بنیادی بینکاری (banking) کو سمجھے بغیر کاروباری لین دین کے معاملات کو سرانجام دینا کافی حد تک مشکل ہو چکا ہے. اس لیے ضروری ہے کہ آپ کامیابی حاصل کرنے کے لیے بینکاری کو سمجھیں اور مختلف بنکس کی طرف سے دی جانے والی سہولیات سے فائدہ اٹھایں. اس حوالے سے درج ذیل معلومات آپ کے لیے سود مند ثابت ہوں گی.
سنٹرل بنک
کسی بھی ملک میں ایک سنٹرل بنک ہوتا ہے جس کا کام یہ ہوتا ہے کہ اس ملک میں موجود تمام بنکوں کے معاملات کے حوالے سے ضروری پالیسی سازی کرے اور اکاونٹ ہولڈرز کے مفادات کی حفاظت کرے. پاکستان میں سٹیٹ بنک آف پاکستان سنٹرل بنک کہلاتا ہے. یاد رکھیں سنٹرل بنک بزات خود عام بنکس کی طرح عوام سے پیسہ ڈیپازٹ کے طور پہ نہیں جمع کرتا. البتہ یہ بنک عام بنکوں میں رکھے گئے پیسے کا گارنٹر ہوتا ہے. یعنی أپ کسی بھی بنک میں اطمینان سے اپنا پیسہ رکھ سکتے ہیں کیونکہ سٹیٹ بنک اس بات کا پابند ہے کہ اگر آپ کے پیسے کا نقصان بھی ہو جاے تو وہ ادا کرے گا. لہازا سیونگز اور ٹرانزیکشنز کے لیے پیسہ بنکس میں رکھنا یا منتقل کرنا کسی بھی طور پہ غیر محفوظ نہیں. سنٹرل بنک کو عام بنکس کا ریگولیٹر بھی کہتے ہیں.
آرٹیکل: کاروبار کے لئے کیش فلو فنانسنگ کا آئیڈیا
کمرشل بنک
کمرشل بنک وہ ہوتے ہیں جو عوامی سطح پہ مختلف برانچوں کے ذریعے کام کرتے ہیں. یہ بنک لوگوں سے پیسہ جمع کرتے ہیں جس کے لیے ان کے متفرق قسم کے اکاونٹس کھولے جاتے ہیں. بنک اسی پیسے میں کچھ حصہ کاروباری اور ضرورت مند افراد کو قرض کی صورت میں دیتا ہے مگر اکاونٹ ہولڈرز کو بھی ڈیمانڈ کرنے پر ادا کرنے کا پابند ہوتا ہے. بنکس میں درج ذیل قسم کے اکاونٹس کھلواے جا سکتے ہیں.
١. کرنٹ اکاونٹ(current account) – عام طور پہ لوگ یہ والا اکاونٹ اوپن کرواتے ہیں. اس اکاونٹ کی رقم بنک کسی بھی وقت اکاونٹ ہولڈر کو یا اس کے حکم پر کسی اور کو ادا کرنے کا پابند ہوتا ہے. اس اکاونٹ پہ جمع شدہ رقم پر بنک کوئی منافع یا انٹرسٹ ادا نہیں کرتا.
٢. سیونگ اکاونٹ(saving account) – اس اکاونٹ میں جمع شدہ رقم پر بنک طے شدہ شرح سے منافع ادا کرتا ہے. کچھ معمولی پابندیوں کے ساتھ کسی بھی وقت ڈیمانڈ پہ رقم ادا بھی کرتا ہے.
٣. فکسڈ ڈیپازٹ اکاونٹ(fixed deposit) – اس اکاونٹ میں بنک ایک خاص عرصے کے لیے رقم جمع کرتا ہے اور اس عرصے میں اکاونٹ ہولڈر کو منافع ادا کرتا ہے. اکاونٹ ہولڈر اس طے شدہ عرصے تک رقم کلیم نہیں کر سکتا اور نہ ہی بنک ادا کر سکتا ہے. ڈیپازٹ کا عرصہ جتنا زیادہ ہو گا منافع کی شرح اتنی بہتر ہو گی.
بینکنگ ٹرانزیکشنز – آپ کے اکاونٹ میں ہر جمع ہونے والی (credit) یا نکلنے والی (debit) رقم کو ٹرانزیکشن کہا جاتا ہے. یہ ٹرانزیکشنز مختلف طریقوں (انسٹرومنٹس) کی مدد سے کی جا سکتی ہیں. درج ذیل میں ان کے متعلق بیان کیا گیا ہے.
ڈیپازٹ سلپ – یہ ایک ایسا ڈاکومنٹ ہوتا ہے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ اکاونٹ میں رقم جمع ہوئی. عام طور پہ یہ بنک اکاونٹ میں رقم جمع کرواتے وقت ہاتھ سے بنائی جاتی ہے. یہ اکثر ہر بنک میں موجود ہوتی جسے ہاتھ سے پر کیا جا سکتا ہے.
چیک (cheque) – یہ ایک ایسا ڈاوکومنٹ ہے جس کے ذریعے اکاونٹ ہولڈر بنک سے مخصوص رقم وصول کر سکتا یا کسی اور کو ادا کر سکتا ہے. چیک تین قسم کے ہوتے ہیں. اوپن چیک جو کے کسی کے مخصوص نام پہ نہیں ہوتا بلکہ جس کے پاس ہو وہی بنک اکاونٹ سے پیسے نکلوا سکتا ہے. آرڈر چیک وہ ہوتا ہے جو کسی کے نام پہ ہو اور بنک بھی شناخت کے بغیر اسے پاس نہ کرے. کراس چیک وہ ہوتا ہے جو کسی کے نام پہ ہو سائید کارنر پہ دو لائنیں بھی ہوں اور جسے بنک صرف اسی صورت میں پاس کرے جب وہ وصول کنندہ (payee) کےاکاونٹ میں ڈیپازٹ ہونے کے بعد آیا ہو.
آن لائن ٹرانسفر – ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ اکاونٹس میں رقم جمع کروانا یا نکالنا آسان ہو چکا ہے. کیش وصول یا ادا کرنے کے بجاے رقم آن لائن بھی جمع یا ادا کی جا سکتی ہے جس کے لیے بنک میں جانا ضروری نہیں. آن لائن ٹرانزیکشنز متعلقہ بنک کی دوسری برانچ سے بھی کی جا سکتی ہیں جبکہ تقریبا ہر بنک کی انٹرنیٹ بینکنگ اور موبائل ایپلیکیشن کے استعمال سے بھی کی جا سکتی ہیں. ان سہولیات کے استعمال سے کافی وقت بھی بچایا جا سکتا اور کیش ہینڈلنگ کے خطرات سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے. مگر کچھ دیگر خطرات جیسے سائبر کرائم سے بچاو کے لیے پاسورڈز اور کی پن وغیرہ کی حفاظت اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے بنیادی معلومات کا ہونا بھی ضروری ہے.
ڈیبٹ کارڈ (اے ٹی ایم) – یہ ویزہ کارڈ یا ماسٹر کارڈ ہے جو ہر بنک اپنےاکاونٹ ہولڈرز کو جاری کرتا ہے. اس کے استعمال سے کسی بھی بنک کی اے ٹی ایم مشین سے اپنےاکاونٹ میں موجود کیش حاصل کیا جا سکتاہے. اس کے علاوہ اس کارڈ کی مدد سے پیسے ٹرانسفر بھی کیے جا سکتے یا خریداری کی پیمنٹ بھی کی جا سکتی ہے.
آرٹیکل: کاروبار کو بڑھانے کے لیے مالی امور کو منظم کیسے کریں؟
کریڈٹ کارڈ – یہ کارڈ صرف ایسے اشخاص کو جاری کیا جاتا ہے جن کو بنک قرض کی رقم ایک مخصوص حد تک استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے. قرض کے طور پر پیسے استعمال کرنے کی حد مقرر کر دی جاتی ہے. اس کارڈ کے لیے بنک میں اپنا ذاتی پیسہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی البتہ بنک کا قرض واپس کرنا ہر حال میں ضروری ہوتا ہے.
بینکنگ کریڈٹ ہسٹری – یہ بات بہت اہم ہے کے آپ کو اپنے کاروبار کے لیے فنانسنگ یعنی پیسے کی ضرورت کسی بھی وقت پڑ سکتی ہے. ایسے میں بنک سے قرض حاصل کرنا بعض اوقات بہتر آپشن دکھائی دیتا ہے. لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی کریڈٹ ہسٹری صاف اور کلیئر ہو. اس سے مراد یہ کہ جب بھی کسی بنک سے کریڈٹ کارڈ, ہرسنل لون, یا بزنس لون حاصل کریں تو وہ مکمل طور پر واپس کر کے متعلقہ بنک سے سیٹلمنٹ کا لیٹر وصول کیا جاے. بصورت دیگر آپ کا شناختی کارڈ نمبر سٹیٹ بنک کی eCIB رپورٹ میں ڈال دیا جاے گا جو کہ آپ کی کریڈٹ ہسٹری کو خراب کرے گا اور آپ آئندہ کسی بھی قسم کے بنک لون کے لیے اہل نہیں رہیں گے. لہازا ایک کامیاب کاروباری شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی کریڈٹ ہسٹری کلیر رکھے.
اسلامی بنکاری – چھوٹے کاروبارکا ارادہ کرنے والے افراد کے ساتھ تبادلہ خیال سے جو باتیں واضح ہوئی ہیں وہ یہ کہ ایک تو انہیں بینکاری کی زیادہ معلومات نہیں ہیں. دوسرا سود (ربا) کی شرعی ممانعت کیوجہ سے بھی وہ بنکس سے قرضہ وغیرہ حاصل نہیں کرنا چاہتے. ایسے میں اسلامی بینکاری لوگوں کے لیے متبادل آپشن کے طور پہ موجود ہے جس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے. مگر اسلامی بینکوں اور ان کی آفرز سے متعلق بھی عام طور پہ زیادہ معلومات نہیں پائی جاتیں.
پاکستان میں اس وقت کافی تعداد میں اسلامی بنک موجود ہیں. کچھ تو مکمل اسلامی بنک ہیں جبکہ کچھ روائتی بنکوں نے بھی اپنے اسلامی بنکاری ونگ الگ سے بنا رکھے ہیں. اس وقت تقریبا 20 کی تعداد میں اسلامی بنکس یا اسلامی ونگ رکھنے والے بنک ہیں جو پاکستان بھر میں اپنی برانچیں کھول چکے ہیں.
اسلامی بینکاری میں مکمل طور پر اسلامی طریقہ تجارت اپنایا جاتا ہے. باقاعدہ طور پر معتبر مفتیان کرام سے فتوی حاصل کیا جاتا ہے. سب اسلامی بنک اسلامی تجارتی اصولوں جیسے مضاربہ, موراباہا, وادیہا, اجارہ اور مشاراکاہ وغیرہ کے تحت کام کرتے ہیں. ان بنکوں میں اکاونٹ رکھنا یا قرض لینا شرعی تقاضوں کے منافی نہیں ہو گا. لہازا کاروبار کے لیے اسلامی بنکاری سے فائدہ اٹھایا جانا چاہیے.
مزید پڑھیں
ٹیکس کے نظام کی بنیادی معلومات
6 تبصرے ”کاروبار اور بینکاری – بنیادی معلومات“