شہاب ثاقب ہمیشہ سے انسان کے لیے حیرت اور تجسس کا باعث رہے ہیں۔ یہ آسمانی پتھر جب زمین کی فضا سے ٹکراتے ہیں تو عموماً زمین پر ایک گڑھا بناتے ہیں جسے “امپیکٹ کریٹر” کہا جاتا ہے۔
لیکن نمیبیا میں پایا جانے والا “ہوبا میٹیورائٹ” اس معاملے میں منفرد اور خاص ہے۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا اور وزنی شہاب ثاقب ہے، جو اپنے حجم اور وزن کے باوجود زمین پر کوئی گڑھا نہیں بنا سکا۔
دریافت
ہوبا میٹیورائٹ کو افریقہ کے ملک نمیبیا میں ایک کسان نے حادثاتی طور پر دریافت کیا تھا۔ اس کا وزن تقریباً 60 ٹن ہے، جو اسے زمین پر پایا جانے والا سب سے بڑا قدرتی لوہے کا ٹکڑا بھی بناتا ہے۔
اس شہاب ثاقب کی دریافت 1920 کی دہائی میں ہوئی، جب ایک کسان نے اپنے کھیت میں ہل چلاتے ہوئے ایک بہت بڑا دھاتی جسم پایا۔
شہاب ثاقب کی خصوصیات
ہوبا میٹیورائٹ مکمل طور پر لوہے اور نکل پر مشتمل ہے، جس کی بناوٹ اور ترکیب اسے دیگر میٹیورائٹس سے منفرد بناتی ہے۔ اس کا وزن تقریباً 60 ٹن ہے، جو اسے زمین پر موجود سب سے بڑے اور وزنی شہاب ثاقبوں میں سے ایک بناتا ہے۔
اندازہ لگایا جاتا ہے کہ یہ میٹیورائٹ تقریباً 80000 سال قبل زمین سے ٹکرایا تھا۔
گڑھا نہ بننے کی حیرت
عام طور پر جب کوئی بڑا شہاب ثاقب زمین سے ٹکراتا ہے تو اس کی ٹکر سے زمین میں ایک بڑا گڑھا بنتا ہے، جو اس کی رفتار اور وزن کا نتیجہ ہوتا ہے۔ لیکن ہوبا میٹیورائٹ نے اپنی بے پناہ جسامت اور وزن کے باوجود کوئی اثر گڑھا نہیں چھوڑا، جو سائنسدانوں کے لیے ایک پراسرار اور حیران کن بات ہے۔
اس کی مختلف وضاحتیں دی گئی ہیں۔ کچھ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ یہ میٹیورائٹ زمین کی فضا میں داخل ہوتے وقت اپنی رفتار کافی حد تک کھو چکا تھا اور آہستہ آہستہ زمین پر گرا۔ اس وجہ سے یہ کوئی گڑھا بنانے کے قابل نہیں تھا۔ ایک اور نظریہ یہ ہے کہ اس کا زاویہِ ٹکراؤ ایسا تھا کہ اس نے زمین کی سطح پر سلائیڈ کیا یا پھر سطح سے ہموار طور پر ٹکرایا، جس کی بنا پر کوئی گڑھا نہیں بنا۔
اہمیت اور تحقیق
ہوبا میٹیورائٹ نے سائنسدانوں کو ہمیشہ حیران کیا ہے اور یہ شہاب ثاقب آج بھی تحقیق کا ایک اہم موضوع ہے۔ اس کی دریافت نے سائنسدانوں کو میٹیورائٹس کے بارے میں نئی معلومات فراہم کی ہیں، خاص طور پر ان کے زمین پر ٹکرانے کے طریقہ کار اور اثرات کے بارے میں۔ نمیبیا کی حکومت نے اسے ایک قومی یادگار قرار دے دیا ہے، اور یہ سیاحوں کے لیے ایک مشہور مقام بن چکا ہے۔
خلاصہ
ہوبا میٹیورائٹ نہ صرف اپنی جسامت اور وزن کی وجہ سے منفرد ہے بلکہ اس کی سب سے حیرت انگیز خصوصیت یہ ہے کہ اس نے زمین پر کوئی گڑھا نہیں بنایا۔ یہ قدیم شہاب ثاقب آج بھی زمین پر موجود ہے اور اپنے ساتھ کئی سائنسدانوں اور محققین کے لیے سوالات اور تجسس لے کر آیا ہے۔
ہوبا میٹیورائٹ ایک قدرتی عجوبہ ہے جو زمین کی تاریخ اور کائنات کے رازوں کو سمجھنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔