ریموٹ ورک: کیا نوجوانوں کے لیے یہ ایک بہتر انتخاب ہو سکتا ہے؟

حالیہ برسوں میں، خاص طور پر کرونا  وبا کے بعد،  ریموٹ ورک  یا گھر سے کام (work  from  home ) کو بے حد مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔ کئی کمپنیاں اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی سہولت فراہم کر رہی ہیں۔ 

اگرچہ یہ سہولت تجربہ کار افراد، خاص طور پر وہ لوگ جو خاندانی ذمہ داریوں میں بندھے ہوئے ہیں، کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے، لیکن نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے جو اپنے کیریئر کی ابتدا میں ہیں، یہ ایک  بہترین انتخاب نہیں ہے ۔ 

یہ بھی پڑھیں: اعلی تعلیم یا پیشہ ورانہ تربیت : کونسا انتخاب بہترہے؟

آئیے جانتے ہیں کہ نوجوانوں کو  کام کی جگہوں یا دفاتر  میں جاب  کو ترجیح کیوں دینی چاہیے:

  1. سیکھنے اور رہنمائی کے مواقع

کیریئر کے ابتدائی مراحل میں سب سے اہم چیز تجربہ کار ساتھیوں سے سیکھنا ہوتا ہے۔ دفتر میں کام کرنے سے نوجوان ملازمین کو براہ راست اپنے مینجرز، سرپرستوں اور ساتھیوں سے رہنمائی حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں پر فیڈ بیک حاصل کر سکتے ہیں اور اپنے کام کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ 

اس کے برعکس، ریموٹ کام میں یہ سہولت محدود ہو جاتی ہے اور سیکھنے کا عمل نسبتاً سست روی کا شکار ہوتا ہے۔

  2. پیشہ ورانہ نیٹ ورکنگ کے مواقع 

کیریئر کے ابتدائی مراحل میں نیٹ ورکنگ بہت اہمیت رکھتی ہے۔ دفتر میں کام کرنے سے نوجوان افراد اپنے ساتھیوں، سینئرز اور اپنے شعبے  کے دیگر ماہرین سے مضبوط تعلقات بنا سکتے ہیں۔ یہ تعلقات کیریئر کی ترقی، نئی ملازمتوں کے مواقع اور رہنمائی کے لیے نہایت فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

 اس کے برعکس، ریموٹ کام میں نیٹ ورکنگ کے مواقع کم ہوتے ہیں، کیونکہ زیادہ تر ملاقاتیں ورچوئل پلیٹ فارمز تک محدود رہتی ہیں۔

  3. سافٹ اسکلز اور دفتری آداب میں بہتری

پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابی کے لیے سافٹ اسکلز، جیسے کہ مؤثر کمیونیکیشن، ٹیم ورک، اور تنازعات کو حل (conflict  resolution) کرنے کی مہارت، انتہائی ضروری ہوتی ہیں۔ دفتر میں کام کرنے سے نوجوان افراد عملی طور پر یہ مہارتیں سیکھ سکتے ہیں، جبکہ ریموٹ کام میں ان سکلز  کو سیکھنے کے مواقعے نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں ۔ 

دفتری ماحول میں مختلف ٹیموں ،  گروپس  یا ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ کام کرنے سے نوجوانوں میں خود اعتمادی اور پیشہ ورانہ برتاؤ  (professional   behaviour ) پیدا ہوتا ہے، جو ان کے طویل مدتی ( long-term)کیریئر میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

  4. کیریئر گروتھ  کے مواقع

کام  کی جگہ پہ موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی محنت اور لگن براہ راست سینئر مینجمنٹ اور مینجرز کی نظر میں آتی ہے۔ جو ملازمین دفتر میں موجود ہوتے ہیں، وہ زیادہ آسانی سے ترقی اور اضافی ذمہ داریاں حاصل کر سکتے ہیں۔ 

اس کے برعکس، ریموٹ کام کرنے والے نوجوان افراد کو اپنی شناخت بنانے اور ترقی کے مواقع حاصل کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

  5. تنہائی اور ذہنی دباؤ سے بچاؤ

نوجوان افراد عام طور پر سماجی ماحول میں بہتر کام کرتے ہیں جہاں وہ اپنی ٹیم کے ساتھ خیالات کا تبادلہ کر سکیں۔ ریموٹ کام میں تنہائی کا سامنا ہو سکتا ہے، جو کام کے شوق اور توجہ کو کم کر سکتا ہے۔ 

دفتر کا ماحول نہ صرف سماجی رابطے فراہم کرتا ہے بلکہ ایک منظم اور متحرک انداز میں کام کرنے میں بھی مدد دیتا ہے، جو ذہنی صحت کے لیے مفید ہے۔

  6. کام اور ذاتی زندگی میں توازن

نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں توازن قائم رکھیں۔ دفتر میں کام کرنے سے کام کے اوقات متعین ہوتے ہیں اور دن کا ایک واضح شیڈول بنتا ہے۔ 

دوسری طرف، ریموٹ کام میں اکثر کام اور ذاتی زندگی کی حدیں دھندلا جاتی ہیں، جس کی وجہ سے زیادہ کام کرنے یا وقت کے صحیح استعمال میں دشواری ہو سکتی ہے۔

  7. دفتری ماحول اور کارپوریٹ کلچر کا تجربہ

ہر  کمپنی یا ادارے  کا ایک مخصوص دفتری کلچر ہوتا ہے، جسے سمجھنے کے لیے دفتر میں موجود رہنا ضروری ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر اپنے ساتھیوں اور منیجرز کے ساتھ بات چیت کرنا، میٹنگز میں شرکت کرنا اور کمپنی کی سرگرمیوں میں شامل ہونا، نوجوان ملازمین کو فیصلہ سازی کے عمل اور قیادت کے انداز کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ 

یہ تجربہ مستقبل میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہوتا  ہے۔

  8. تربیت اور وسائل تک بہتر رسائی

دفتر میں کام کرنے والے ملازمین کو مختلف تربیتی پروگرامز، ورکشاپس، اور کمپنی کے سسٹمز اور ٹولز پر براہ راست کام کرنے کے مواقع زیادہ ملتے ہیں۔ 

اگرچہ ریموٹ ملازمین ورچوئل ٹریننگ سیشنز میں شرکت کر سکتے ہیں، لیکن عملی سیکھنے کا تجربہ دفتری ماحول میں زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔

     کن افراد کے لیے ریموٹ کام زیادہ فائدہ مند ہے؟

اگرچہ نوجوان افراد کے لیے دفتر میں کام کرنا زیادہ فائدہ مند ہے، لیکن کچھ مخصوص افراد کے لیے ریموٹ کام ایک بہتر انتخاب ہو سکتا ہے۔ تجربہ کار پروفیشنلز جو پہلے ہی اپنی فیلڈ میں مہارت حاصل کر چکے ہیں، مضبوط نیٹ ورک رکھتے ہیں، اور خود نظم و ضبط کے ساتھ کام کر سکتے ہیں، وہ ریموٹ ورک سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ 

اسی طرح، وہ لوگ جنہیں لمبے سفر کی دشواری ہو، خاندانی ذمہ داریاں زیادہ ہوں، یا جو ایسی فیلڈ میں کام کرتے ہوں جہاں انفرادی طور پر کام کرنا زیادہ ضروری ہو، ان کے لیے بھی ریموٹ ورک ایک اچھا انتخاب ہو سکتا ہے۔

  خلاصہ 

نوجوان پروفیشنلز  کو اپنے کیریئر کے ابتدائی سالوں کو  نیٹ ورکنگ اور سیکھنے کے عمل میں سرمایہ کاری کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ اگرچہ ریموٹ کام آسان  ہو سکتا ہے لیکن یہ ضروری پیشہ ورانہ ترقی کے مواقعو ں  میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔ 

دفتر میں کام کر کے، نوجوان افراد رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں، مضبوط پیشہ ورانہ تعلقات بنا سکتے ہیں، اور اپنی سکلز  کو بہتر بنا کر اپنی ترقی کو تیز کر سکتے ہیں۔ ایک بار جب آپ  ایک مضبوط بنیاد بنا لیتے ہیں، تو بعد میں  زیادہ اعتماد اور مہارت کے ساتھ ریموٹ کام کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: زمین کے بارے میں 9 دلچسپ حقائق

اپنا تبصرہ بھیجیں