حکومتِ پاکستان نے 18 دسمبر 2024 کو ٹیکس قوانین (ترمیمی بل) 2024 پیش کیا۔ ان ترامیم کا مقصد ٹیکس قوانین پر عمل درآمد کو مضبوط بنانا، ٹیکس چوری کو روکنا، اور افراد و کاروبار کے آمدنی اور اخراجات کی سطح کے مطابق ٹیکس کی وصولی کو بہتر بنانا ہے۔
ذیل میں ان مجوزہ ترامیم کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے:
1. ڈیٹا بیسڈ رسک مینجمنٹ سسٹم کا استعمال
وفاقی بورڈ آف ریونیو (FBR) ڈیٹا بیسڈ خودکار رسک مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ان پٹ سیلز ٹیکس کو مؤخر، محدود یا ایڈجسٹ کر سکتا ہے۔
2. غیر رجسٹرڈ افراد کے بینک اکاؤنٹس کی بندش
ٹیکس کمشنر کو اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی غیر رجسٹرڈ فرد کے بینک اکاؤنٹس کو بلاک کر سکے۔ رجسٹریشن کے بعد اکاؤنٹ کی پابندی دو کاروباری دنوں میں ہٹا دی جائے گی۔ اگر کوئی فرد اس فیصلے سے متاثر ہو تو وہ تیس دن کے اندر چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو سے اپیل کر سکتا ہے۔
3. غیر رجسٹرڈ افراد کی جائیداد کی منتقلی پر پابندی
ٹیکس کمشنر غیر رجسٹرڈ افراد کی غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی کو روک سکتا ہے۔ رجسٹریشن کے بعد دو کاروباری دنوں کے اندر یہ پابندی ہٹا دی جائے گی، اور اپیل کا حق تیس دن کے اندر دستیاب ہوگا۔
4. غیر رجسٹرڈ افراد کے خلاف سخت اقدامات
رجسٹریشن نہ کروانے والے افراد کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے، جن میں کاروباری جگہوں کو سیل کرنا، منقولہ جائیداد ضبط کرنا، اور قابل ٹیکس سرگرمیوں کو چلانے کے لیے منتظم مقرر کرنا شامل ہیں۔
یہ اقدامات عوامی نوٹس، کمیٹی کی سماعت، اور فیصلہ کی اشاعت کے بعد کیے جائیں گے۔ رجسٹریشن کے بعد دو دنوں میں یہ اقدامات ختم کر دیے جائیں گے، اور اپیل کی گنجائش بھی ہوگی۔
5. ماہرین اور آڈیٹرز کی تقرری
ایف بی آر یا ٹیکس کمشنر کو آڈٹ، تحقیقات، قانونی کارروائیوں، یا ویلیوایشن کے لیے ماہرین اور آڈیٹرز مقرر کرنے کا اختیار ہوگا۔ یہ تقرریاں براہِ راست یا تیسرے فریق کے ذریعے کی جا سکتی ہیں۔
6. معاشی لین دین پر پابندیاں
غیر مستحق افراد پر معاشی لین دین جیسے موٹر وہیکل رجسٹریشن، جائیداد کی منتقلی، اور سیکیورٹیز کے لین دین پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
7. بینکنگ اور ٹیکس معلومات کا تبادلہ
ایف بی آر اور شیڈولڈ بینکوں کے درمیان اعلی خطرے والے افراد کی بینکنگ اور ٹیکس معلومات کے تبادلے کا نظام متعارف کروایا جائے گا، جس میں معلومات کو صرف ٹیکس کے مقاصد کے لیے خفیہ رکھا جائے گا۔
8. ٹیکس اسٹامپ اور سامان کی نگرانی
جعلی سازی کو روکنے کے لیے ٹیکس اسٹامپ لگانے اور سامان کی نگرانی کے معاملات کو بہتر بنایا جائے گا۔
خلاصہ
یہ ترامیم ٹیکس قوانین میں سختی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پیش کی گئی ہیں تاکہ ٹیکس چوری کو کم کیا جا سکے اور قومی خزانے کی وصولی کو بہتر بنایا جا سکے۔ ان ترامیم سے افراد اور کاروباروں کو ٹیکس قوانین پر عمل کرنے کی حوصلہ افزائی ملے گی۔