ایک کاروباری ادارے سے مراد یہ ہے کہ ایسا ادارہ جس کا مقصد معاشرے میں اشیا و خدمات کی فراہمی اورمنافع کا حصول ہو. کاروباری ادارے اپنی ضرورت اور پھیلاو کے حساب سے مختلف ڈھانچے اختیار کرتے ہیں. لیکن سب کاروباری اداروں میں ایک بات مشترک ہوتی ہے کہ ان میں سرمایہ کاری اور خطرات ساتھ ساتھ چلتے ہیں. بڑے کاروباری ادارے عموما خطرات کو کم سے کم کرنے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں جبکہ چھوٹے اداروں میں یہ صلاحیت کم پائی جاتی ہے. اپنے سٹرکچر یا ڈھانچے کے اعتبار سے کاروباری اداروں کی درج ذیل اقسام ہوتی ہیں.
آرٹیکل: بزنس مینجمنٹ – کاروبار اور انتظامی تشکیل
واحد ملکیتی کاروبار
یہ کاروباری اداروں کی سب سے عام قسم یے. اس میں ایک ہی فرد کاروبار کا مالک ہوتا ہے اور وہی کاروبار کو چلا رہا ہوتا ہے. واحد ملکیتی کاروباری ادارے سب سے زیادہ تعداد میں پاۓ جاتے ہیں جس کی بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ اس قسم کے کاروبار میں قانونی تقاضے کم ہوتے ہیں اور سرمایاکاری کی رقم بھی کم درکار ہوتی ہے. تاہم کچھ قانونی ضروریات کا پورا کرنا ان چھوٹے کاروباروں کے لیے بھی ضروری ہے. جیسے کہ ٹیکس رجسٹریشن, این ٹی این, ایس ٹی آر این, اور ریٹرن فائلنگ وغیرہ. اس کے علاوہ ٹریڈ مارک رجسٹریشن بھی کاروباری نام یا برانڈ کی حفاظت کے لیے ضروری ہے. کچھ ایسے واحد ملکیتی کاروبار جن کا تعلق عوام الناس کی صحت اور حفاظت سے متعلق ہو تو ان میں بھی متعلقہ اداروں سے لائسنس کا حصول ضروری ہوتا ہے.
شراکت داری یا پارٹنرشپ
شراکت داری میں ایک ایسا کاروباری ادارہ قائم ہوتا ہے جس میں کم از کم دو افراد مشترکہ طور پر اس کے مالک بنتے ہیں اور وہی باہم تعاون سے اس کے امور کو چلاتے ہیں. پارٹنرشپ کے کاروبار میں لکھے ہوئے ایگریمنٹ کا ہونا ضروری ہوتا ہے. پاکستان میں پارٹنرشپ کاروبار کی رجسٹریشن کروانا لازمی تو نہیں مگر رجسٹریشن کا قانون موجود ہے جو کہ پارٹنرشپ ایکٹ ١٩٣٢ کہلاتا ہے. اس قانون کہ تحت شراکت داری کاروبار کو رجسٹر کروانا عموما بہتر رہتا ہے جس سے شراکت داروں کے درمیان معاملات کو بہتر انداز میں چلانا آسان رہتا ہے. قانون کہ تحت عام پارٹنرشپ کاروبار میں ٢٠ افراد پارٹنر ہو سکتے ہیں. رجسٹریشن کے اعتبار سے کوئی ١١ قسم کی پارٹنرشپ فرمیں قائم کی جا سکتی ہیں.
آرٹیکل: 9 مراحل میں ایک نیا کاروبار کیسے شروع کریں
پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی
واحد ملکیتی کاروبار اور شراکت داری عموما ان انکارپوریٹڈ بزنس ہوتے ہیں. اس کا مطلب ہے کے ایسے کاروباری ادارے اپنی نوعیت کے حساب سے الگ قانونی تشخص نہیں رکھتے. لہذا تیسری قسم کا کاروباری ادارہ جس کا اپنا قانونی تشخص ہوتا ہی وو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کہلاتی ہے. قانون کی نظر میں ایک کمپنی معاہدے بھی کر سکتی ہے اور اس کے اکاؤنٹس کو بھی مالکوں کے اکاؤنٹس سے الگ دیکھا جاتا ہے. کمپنی ان لوگوں کی مشترکہ ملکیت ہوتی ہے جو کمپنی میں انویسٹ کرتے ہیں. یہ افراد کمپنی میں شیئرز خریدتے ہیں اور اپنے حصے کی حد تک مالک بن جاتے ہیں. یہ حصہ داران کمپنی کے معاملات کو چلانے کے لئے ڈائریکٹرز تعینات کرتے ہیں. پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی میں عموما ڈائریکٹرز بھی شیئرہولڈرز ہوتے ہیں. کمپنی کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے ہوتے ہیں جس میں متعلقہ حکومتی اداروں مثلا ایف بی آر اور ایس ای سی پی میں رجسٹریشن، بنک اکاؤنٹس کی تفصیلات، اور دیگر فارمز وغیرہ مطلقہ اداروں کوجمع کروانا شامل ہے.
پبلک لمیٹڈ کمپنی
یہ ایک ایسا کاروباری ادارہ ہوتا ہے جو بہت بڑے پیمانے پر پھیلے کاروبار کے لئے موزوں ترین ہوتا ہے. ان کمپنیز کا کاروبار ملکی اور غیر ملکی حدود تک پھیلا ہوتا ہے. بعض اوقات پبلک کے لفظ کی وجہ سے غلطی سے پبلک لمیٹڈ کمپنی کو سرکاری کمپنی سمجھ لیا جاتا ہے. جو کہ درست نہیں ہے. پبلک لمیٹڈ کمپنیز کے حصے داران ہزاروں یا لاکھوں کی تعداد میں ہو سکتے ہیں. یہ کمپنیز پبلک سے سرمایا اکٹھا کرتی ہیں اور اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹر ہوتی ہیں. ان کے شیئرز کی خریدو فروخت مسلسل جاری رہتی ہے. حصہ داران سالانہ میٹنگ میں ملتے ہیں اور عموما ووٹ کے ذریے کمپنی کے ڈائریکٹرز منتخب کرتے ہیں. کمپنی انویسٹمنٹ کے بدلے میں شیئرہولڈرز میں ڈیویڈنڈ یعنی منافع تقسیم کرتی ہے.
اوپر بیان کیےگنے کاروباری اداروں کے علاوہ سرکاری سطح پر اور پرائیویٹ سیکٹر میں بھی کچھ دیگر ادارے جیسے پبلک کارپوریشنز، جوائنٹ وینچرز اور فرینچائزز وغیرہ بھی پائی جاتی ہیں.
مزید پڑھیں
کاروبار کو بڑھانے کے لیے مالی امور کو منظم کیسے کریں؟
بزنس کمیونیکشن: کاروبار میں موثرگفتگو اور 7 اہم نکات
3 تبصرے ”کاروباری ادارے اور ان کی اقسام“