دنیا میں تقریبا 25% بزنس اپنی شروعات کے پہلے چند مہینوں یا سالوں کے اندر ہی فلاپ ہو جاتے ہیں۔سمال بزنس کی ناکامی کی یہ شرح براہِ راست ملکی معشت پر اثرانداز ہوتی ہے. پاکستان میں بھی Start-ups کی ناکامی کی شرح بہت زیادہ ہے۔
سمال بزنس میں ناکامی کی صورت میں ہماری معیشت ہر سال اربوں روپے کے خسارے کا بوجھ اٹھاتی ہے۔پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کی معیشت جہاں اکثریت خطِ غربت سے نیچے زندگی بسر کرتی ہے اس بوجھ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ لہازا ضروری ہے کہ کاروبار شروع کرنے اور چلانے کے حوالے سے ایسے معاملات کا خیال رکھا جاے جو کاروبار کی ناکامی کا باعث بن سکتے ہیں. اس ضمن میں کاروبار کے بڑے مقاصد کو ذہن میں رکھنا بھی ضروری ہے.
کاروبار کا مقصد
یوں تو ہر کاروبار کا مقصد پیسہ کمانا اور منافع حاصل کرنا ہی سمجھا جاتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ زیادہ سے زیادہ منافع کمانا ہی ہمیشہ کاروبار کا سب سے زیادہ بڑا مقصد ہوتا ہے۔ اس چیز کا انحصار معاشی حالات اور مالکان کے اصل مقاصد پر ہوسکتا ہے. مثال کے طور پر کچھ مالکان کے کاروباری مقاصد ایسے بھی ہو سکتے ہیں کہ وہ اپنی مصنوعات یا خدمات کے ذریعے معاشرے میں پسماندہ گروہوں کی مدد کرنے پر زیادہ توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہوں اور ایسا کرنا اپنی معاشرتی ذمہ داری سمجھتے ہوں. صاف ظاہر ہے وہ اچھا کام نقصان برداشت کر کے نہیں کر سکتے. تو ایسی صورت میں منافع کمانا ان کا دوسرے درجے کا مقصد ہوتا ہے.
عموما ایسا بھی ہوتا ہے کہ جو افراد کسی بڑے مقصد کے لیے کاروبار شروع کرتے ہیں ان پہ ناکامی کا خوف سوار نہیں ہوتا اور وہ دن دگنی رات چگنی ترقی کرتے ہیں.
آرٹیکل: گھریلو خواتین کے لیے 20 سے زائد کاروبار کے آئیڈیاز
کاروبار میں ناکامی کی بڑی وجوہات
درج ذیل میں 30 ایسے معاملات کا مختصر ذکر کیا گیا ہے جو خاص طور پہ کسی بھی نئے کاروبار کی ناکامی کا باعث بنتے ہیں.
1: لکھا ہوا کاروباری منصوبہ نہ بنانا, واضح مقاصد اور ٹارگٹس کا تعین نہ کرنا
2: کاروبار کے پھیلاو کے لیے وسیع سوچ کا فقدان ہونا
3: خود انحصاری اور پرکھنے کی صلاحیت کا کم ہونا
4: لیڈ ٹائم کا زیادہ ہونا – لیڈ ٹائم مطلب آرڈر اور ڈلیوری کے درمیان کا وقت (time between order and delivery)
5: عوامی رجحان اور مارکیٹ کے حالات میں تبدیلی سے ناواقفیت اور خود کو تبدیل نہ کرنے کا رویہ
6: مستقل مزاجی کا فقدان
7: اخلاقیات اور تعلقات بنانے میں کمزوری دکھانا
8: وقتی فائدے کے لیے غیر منصفانہ لین دین کرنا Unfair Dealings
9: مناسب لوکیشن کا انتخاب نہ کرنا
10: کسٹمر کے اطمینان Customer Satisfaction کا خیال نہ رکھنا
11: ادھوری بزنس پلاننگ کرنا
12: جدت اور ترقی پسند سوچ کا فقدان
13: مالی وسائل میں کمی اور وسائل سے متعلق معلومات کا نہ ہونا
14: محنت و لگن کا فقدان اور غیر سنجیدگی
15: ڈسپلن کا خیال نہ ہونا اور ٹائم مینجمنٹ نہ کرنا Time Management
16: نئے مارکیٹوں کی تلاش نہ کرنا
17: مارکیٹ ریسرچ اور نالج کا فقدان Lack of Research and knowledge
18: کوالٹی کا خیال نہ رکھنا
19: سپلائی چین Supply Chain کو نہ سمجھنا
20: لائسنسز Licensing یا کاپی رائٹ کا نہ ہونا
21: کاروباری حریفوں کا تجزیہ نہ کرنا Competitors Analysis
22: ترجیحات کا تعین نہ کرنا اور غیر ضروری کاموں میں وقت کا ضیائع کرنا
23: حساب کتاب میں لاپرواہی Deficient Accounting
24: ذاتی اور کاروباری اخراجات میں تفریق نہ کرنا
25: بچت کی بہتر تیکنیکس سے ناواقفیت اور غیر ضروری یا غیر ترقیاتی اخراجات
26: پارٹنر یا ملازم کےانتخاب میں کوتاہی برتنا
27: ایڈورٹائزنگ اور مارکیٹنگ کے جدید ذرائع سے ناواقفیت ہونا
28: سیکھنے اور سکھانے کی صلاحیت کا فقدان ہونا
29: خطرہ مول لینے سے گریز کرنا
30: فیملی اور تفریح کے لئے وقت نہ نکالنا
مزید پڑھیں
کاروبار میں لاگت اور اخراجات کو کم کرنے کے 10 طریقے
کاروباری فرد (اینٹرپرینیور)-کامیاب اینٹرپرینیور کی خصوصیات
Excellent post.