doomsday clock

ڈومز ڈے کلاک(Doomsday Clock): کیا آپ خوفناک ٹائم پیس کے بارے میں جانتے ہیں؟

جب ڈومز ڈے کلاک (doomsday clock) یعنی قیامت کی گھڑی کی بات آتی ہے تو بہت سے لوگ اس بات سے ناواقف پاۓ جاتے ہیں کہ یہ گھڑی کیا ہے اور کس بارے میں ہے۔

سادہ الفاظ میں ڈومز ڈے کلاک ایک علامتی گھڑی ہے جو اس بات کی نمائندگی کرتی ہے کہ انسانیت ایک عالمی تباہی سے کتنی قریب ہے. اس تباہی کواکثر “دنیا کا خاتمہ” کہا جاتا ہے۔

doomsday clock
Source

اس گھڑی کی دیکھ بھال بلیٹن آف اٹامک سائنٹسٹس (Bulletin of Atomic Scientists) کے نام سے ایک غیر منافع بخش تنظیم کرتی ہے. یہ تنظیم جوہری ہتھیاروں، موسمیاتی تبدیلیوں اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر ماہرانہ تجزیے اور تبصرے شائع کرتی  ہے۔ ڈومز ڈے کلاک  بلیٹن کے دفتر میں موجود ہے جو کہ شکاگو یونیورسٹی میں واقع ہے. 

ڈومز ڈے کلاک پہلی بار 1947 میں ہیروشیما اور ناگاساکی کے ایٹم بم دھماکوں کے بعد متعارف کرائی گئی تھی. اسے ابتدائی طور پر’آدھی رات تک سات منٹ’ پر سیٹ کیا گیا. یعنی یہ وقت عالمی تباہی تک باقی ماندہ وقت کو ظاہر کرتا تھا۔

 یہ بھی پڑھیں: زمین کے بارے میں 9 دلچسپ حقائق

ابتدا سے اب تک اس گھڑی کو چوبیس بار ایڈجسٹ کیا جا چکا ہے. سرد جنگ کے دوران اسے ‘آدھی رات تک دو منٹ’ جبکہ 1991 میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد اسے ‘آدھی رات تک سترہ منٹ’ کے وقت پر سیٹ کیا گیا تھا۔

ڈومز ڈے کلاک کو سائنسدانوں اور ماہرین کے ایک بورڈ نے سیٹ کیا تھا جسے سائنس اینڈ سیکیورٹی بورڈ کہا جاتا ہے. یہ بورڈ اپنا فیصلہ کرتے وقت وسیع پیمانے پر عوامل کو مدنظر رکھتا ہے۔ ان عوامل میں جوہری ہتھیار، موسمیاتی تبدیلی، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور سیاسی عدم استحکام شامل ہیں۔

doomsday-clock-ڈومز-ڈے-کلاک-
Source

2020میں  یہ گھڑی ‘آدھی رات تک 100 سیکنڈ’ پر سیٹ کی گئی تھی ۔ یہ فیصلہ متعدد عوامل کی بنیاد پر کیا گیا جن میں جوہری جنگ کا مسلسل خطرہ، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں ناکامی، اور غلط معلومات اور جعلی خبروں میں اضافہ شامل ہیں۔تا ہم 2023 میں سو سیکنڈ کا دورانیہ مزید کم کر کہ نوے سیکنڈ کر دیا گیا ہے جو اپنے قیام کے بعد سے اب تک اس پر آدھی رات تک کا قریب ترین وقت  ہے. اس کی بڑی وجہ روس اور یوکرین کی جنگ کو مانا جا رہا ہے. 

ڈومز ڈے کلاک کی اہمیت کی ایک اہم وجہ جوہری ہتھیاروں سے لاحق خطرہ ہے۔ سرد جنگ کے خاتمے کے باوجود آج بھی دنیا میں 13000 سے زیادہ جوہری ہتھیار موجود ہیں جن میں سے بہت سے امریکہ اور روس کے پاس ہیں۔ شمالی کوریا اور دیگر ممالک کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کی مسلسل ترقی اور تجربات بھی اس خطرے میں اضافہ کرتے ہیں۔

ایک اور بڑا عنصر موسمیاتی تبدیلی ہے جو انسانیت کے وجود کے لیے ایک خطرہ ہے۔ بڑھتا ہوا درجہ حرارت، برفانی چوٹیوں کا پگھلنا اور شدید موسمی حالات اس طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ان وجوہات کی بنا پر بڑے پیمانے پر تباہی اور جانوں کے ضیاع کا امکان ہے۔ لیکن اس مسئلے کی شدت پر وسیع پیمانے پہ سائنسی اتفاق رائے کے باوجود بہت سے ممالک اس سے نمٹنے کے لیے کارروائی کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

 یہ بھی پڑھیں: چاند کی تاریخ اور اس کے بارے میں 11 دلچسپ حقائق۔

مصنوعی ذہانت، بائیوٹیکنالوجی اور سائبر وارفیئر جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بھی اگر مناسب طریقے سے منظم نہ کی گئیں تو تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتی ہیں۔ ڈیپ فیکس (deepfakes) اور غلط معلومات کی دیگر اقسام کا بڑھتا ہوا استعمال بھی معاشروں کو غیر مستحکم کرنے اور جمہوری اداروں پر اعتماد کو کمزور کرنے کا باعث بن رہا ہے۔

ان خطرات کے علاوہ دنیا کے کئی ممالک میں سیاسی عدم استحکام اور جمہوریت کا زوال بھی عالمی تباہی کے خطرے میں اضافہ کر رہا ہے۔ آمریت کا عروج اور کثیرالجہتی کے زوال نے ان مسائل کو حل کرنے اور ایک پرامن اور پائیدار مستقبل کی طرف مل کر بڑھنا مشکل بنا دیا ہے۔

ڈومز ڈے کلاک کی جانب سے پیش کردہ تاریک نقطہ نظر کے باوجود امید کی کرنیں اب بھی موجود ہیں۔ بہت سی تنظیمیں اور افراد ان مسائل کو حل کرنے اور دنیا بھر میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے انتھک کام کر رہے ہیں۔ نچلی سطح پر ہونے والی تحریکوں سے لے کر بین الاقوامی معاہدوں تک اچھی پیش رفت کی بہت سی مثالیں بھی موجود ہیں۔

doomsday clock reverse
Source

یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ڈومز ڈے کلاک مستقبل کی پیشین گوئی نہیں کرتی. یہ صرف ان خطرات کے بارے میں انتباہ کرتی ہے جن کا ہم سامنا کر رہے ہیں اور جن سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا ضروری ہیں۔ مل کر کام کرنے ، جوہری ہتھیاروں سے لاحق خطرے کو کم کرنے، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے ، اور جمہوری اقدار کو فروغ دینے جیسے اقدامات اٹھا کرہم دومز ڈے کلاک کو آدھی رات کے دہانے سے پیچھے ہٹانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

ڈومز ڈے کلاک ان خطرات کی جانب ایک طاقتور یاد دہانی کراتی ہے جن کا ہمیں ایک عالمی برادری کے طور پر سامنا ہے۔ گھڑی کا ٹائم سیٹ کرنے میں کردار ادا کرنے والے عوامل کو سمجھنے اور ان خطرات کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے سے ہم اپنی نسلوں کے لیے ایک زیادہ پرامن اور پائیدار مستقبل بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں